Live Updates

زرداری کے پروڈکشن آرڈر کے بغیر تقریر کرنے پر پیپلز پارٹی شہباز شریف سے ناراض

جب تک پروڈکشن آرڈرز جاری نہ ہوتے شہباز شریف کو تقریر نہیں کرنی چاہئیے تھی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 18 جون 2019 10:58

زرداری کے پروڈکشن آرڈر کے بغیر تقریر کرنے پر پیپلز پارٹی شہباز شریف ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 جون 2019ء) : پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے کے باوجود اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے تقریر کرنے پر پیپلز پارٹی کی سینئیر قیادت ناراض ہو گئی ہے۔ اس ضمن میں قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئیر قیادت نے شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں کی گئی تقریر پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ جب تک آصف زرداری پروڈکشن آرڈرز جاری نہ ہوتے شہباز شریف کو تقریر نہیں کرنی چاہئیے تھی ۔

شہباز شریف کی تقریر میں زرداری کے پروڈکشن آرڈر کی بات کم اور اپنے دور حکومت کی تعریف زیادہ تھی۔ پیپلز پارٹی کی سینئیر قیادت کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے شہباز شریف کسی اور گیم میں ہیں ۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی کے اہم رہنماؤں نے لیگی رہنماؤں سے شکوہ کیا اور کہا کہ آئندہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں زرداری کے جب تک پروڈکشن آرڈرز جاری نہیں ہوتے اس وقت تک اجلاس کی کارروائی شروع نہ ہونے دینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

اگرمسلم لیگ ن کی قیادت نے ایسا نہ کیا تو پیپلزپارٹی بھی اپنا علیحدہ لائحہ عمل بنائے گی ۔ باخبر ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں اختلافات بھی پیدا ہو نا شروع ہو گئے ہیں ۔ شہباز شریف کی بجٹ تقریر پر پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے ن لیگ کے اہم رہنماؤں کو بطور احتجا ج یہ کہا کہ بات طے ہو چکی تھی کہ اس وقت تک بجٹ بحث میں حصہ لیا جائے گا اور نہ ہی کوئی اور موضوع ڈسکس کیا جائے گا جب تک اسپیکر زرداری اور دیگر افراد کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کرتے ۔

شہباز شریف کی تقریر کے دوران راجہ پرویز اشرف اور دیگر رہنما یہ برملا کہتے رہے کہ شہباز صاحب پہلے مطالبہ پورا ہونے دیں پھر بات کریں مگر شہباز شریف نے مطالبہ پورا ہوئے بغیر تقریر شروع کر دی تو اس پر پیپلزپارٹی کے اہم رہنما نہ صرف نالاں نظر آئے بلکہ مریم نواز اور نوازشریف کے قریبی افرادکو یہ پیغام بھی دیا کہ متحدہ اپوزیشن کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ خود شہباز شریف بن رہے ہیں۔

بلاول بھی اس بات پر ناراض ہیں اور یہ بھی گلہ ان کی طرف سے پہنچایا گیا کہ شہباز شریف نے زرداری اور سعد رفیق کا نام تو لیا مگر محسن داوڑ اور علی وزیر کا نام لے کر اُن کا ذکر نہیں کیا، لگتا ہے وہ بھی کہیں مینج ہو گئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ میں شہباز شریف کے قریبی اراکین کی یہ خواہش ہے کہ شہباز شریف اپنا کردار ادا کریں اور اپنا بیانیہ سامنے لائیں اور پوری پارلیمنٹ کے اجلاس کو زرداری کے حوالے سے یر غمال نہ بننے دیں ۔

پیپلزپارٹی کے اس شکوے کے جواب میں اہم لیگی رہنماؤں نے انہیں یقین دہانی کروائی کہ جلد وہ ان کا گلہ دور کر دیں گے اور شہباز شریف سے وہ خود اس معاملے پر بات کر کے خدشات کو دور کریں گے ۔ خیال رہے کہ آصف علی زرداری اس وقت نیب کی حراست میں ہیں اور پیپلز پارٹی نے ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کررکھا ہے تاکہ وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہو سکیں۔

لیکن گذشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے نیب کی زیر حراست سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ سمیت دیگر نےاسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی اور آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق دریافت کیا جس پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا۔

اسپیکر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ فی الوقت وزارت قانون کی جانب سے مجھے کوئی جواب نہیں آیا۔ میں نے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے متعلق وزارت قانون سے رائے طلب کر رکھی ہے۔ وزارت قانون کی جانب سے رائے موصول ہونے کے بعد ہی آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ ہو گا۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات