اعلیٰ تعلیم کے بجٹ میں کٹوتی افسوس کا مقام ہے: ایچ آر سی پی

جمعرات 27 جون 2019 13:05

اعلیٰ تعلیم کے بجٹ میں کٹوتی افسوس کا مقام ہے: ایچ آر سی پی

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جون2019ء) پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے اعلیٰ تعلیمی کمیشن(ایچ ای سی) کے ذریعے اعلیٰ تعلیم پر ہونے والے اخراجات میں کٹوتی کی حکومتی کوشش پر پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے زیرتعلیم طلباءاور مستقبل میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طالبعلم شدید متاثر ہوں گے، خاص طور پر ایسے طالب علم جو غریب اور پسے ہوئے طبقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

کم آمدنی والے پس منظر سے تعلق رکھنے والے طالب علموں، خاص طور پر بلوچستان، اندرون سندھ اور مغربی پاکستان جیسے پسماندہ علاقوں کے طلباءکو اعلیٰ تعلیم تک رسائی دینا ریاست کا فریضہ ہے۔

(جاری ہے)

بالکل اسی طرح‘ ایچ ای سی جیسے اداروں اور صوبائی کمیشن یقینی بنائیں کہ فنڈز کا استعمال بہتر طریقے سے ہو اور ان فنڈزسے مستحق طالبعلم مستفید ہوسکیں جن کے پاس اعلیٰ تعلیم تک رسائی کا اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ اس مقصد کے لیے ضروری ہے کہ پرانی اور نئی یونیورسٹیوں کو دستیاب وسائل بڑھائے جائیں۔

بجٹ میں مجوزہ کمی کے نتیجے میں داخلوں اور تعلیمی وظائف میں کمی آئے گی، خصوصاً پر عورتوں کے لیے، نیز تحقیق کا معیار بھی گر جائے گا۔

یہ نہ صرف نوجوانوں کے اس حق کی خلاف ورزی ہے کہ اعلیٰ تعلیم ان کی پہنچ میں ہونی چاہیے بلکہ انہیں ملنے والی تعلیم کا معیار بھی متاثر ہوگا۔

ایچ آر سی پی کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے کے وسائل کم کرنے سے گریز کرے اور تعلیمی بجٹ میں کٹوتی کے خلاف احتجاج کرنے والوں....طالبعلموں، ماہرینِ تعلیم اور یونیورسٹیوں کی انتظامیہ کو بجٹ کی منظوری سے پہلے حکام کے سامنے اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا جائے۔ یونیورسٹیوں کو اپنا وجود برقرار رکھنے اور پھلنے پھولنے کا موقع دینے کی اشد ضرورت ہے۔