مستقبل میں پیپلز پارٹی چئیرمین بلاول بھٹو کو گرفتار کیا جا سکتا ہے

سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے پیپلز پارٹی کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 1 جولائی 2019 11:48

مستقبل میں پیپلز پارٹی چئیرمین بلاول بھٹو کو گرفتار کیا جا سکتا ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ یکم جولائی 2019ء) : قومی احتساب بیورو (نیب) نے پارک لین کیس میں بھی آصف علی زرداتی کی گرفتاری ڈال دی ہے۔ جس پر نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کی یہ گرفتاری بلاول کے لیے بھی الارمنگ ہے۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے لیے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا کہ اس گرفتاری کے پیش نظر مستقبل میں چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ اور سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن سمیت پاکستان پیپلز پارٹی کے کئی رہنما نیب کے نشانے پر ہیں۔ جبکہ نیب حراست میں موجود سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف قومی احتساب بیورو نے ایک اور گرفتاری ڈال دی ہے جس کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شاید پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کو بھی گرفتار کر لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری آج کل سیاسی میدان میں کافی زیادہ متحرک ہیں اور انہوں نے حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکلنے کا اعلان کر رکھا ہے لیکن دوسری جانب نیب نے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں کو اپنے نشانے پر رکھا ہوا ہے اور مختلف کیسز میں ان کے خلاف ثبوت و شواہد اکٹھا کیے جا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کو حال ہی میں ضمانت پر رہائی ملی تھی جبکہ اب سید مراد علی شاہ کی گرفتاری کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جس کے پیش نظر پیپلز پارٹی نے سندھ کی وزارت اعلیٰ کے لیے نئے نام پر غور بھی شروع کر دیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور پہلے ہی نیب کی حراست میں ہیں جہاں ان سے متعلقہ کیسز کے بارے میں تفتیش کی جا رہی ہے۔