قبائلی انتخابات میں انٹرنیٹ کی عدم دستیابی پر آرٹی ایس سسٹم استعمال نہیں ہوگا‘سیکرٹری الیکشن کمیشن

پرآمن انعقاد کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لئے ،اسٹیشنز پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کا مقصد انتخابات کو پر امن بنانا ہے ڑ*چیئرپرسن سسی پلیجو کی سربراہی میں اجلاس،سیکرٹری الیکشن کمیشن کی بریفنگ ×کمیٹی کا الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی میں ڈیڈ لاک پر اظہار تشویش ‘چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو طلب کرنے کا فیصلہ

بدھ 17 جولائی 2019 21:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2019ء) سیکرٹری الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کو بتایا ہے کہ قبائلی اضلاع میں ہونے والے انتخابات میں انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے رزلٹ ٹرانسمشن سسٹم استعمال نہیں کیا جائے گا،انتخابات کے پرآمن انعقاد کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں امیدواروں کو انتخابی مہم آزادانہ طریقے سے چلا رہے ہیں اور کسی بھی شکایت کی صورت میں کمیشن فوری اقدامات کر رہا ہے ،تمام پولنگ سٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں ،دور دراز پولنگ سٹیشنوں سے نتائج کی آمد میں تاخیر کی صورت میں قانون کے تحت رات کے 2بجے تک مکمل رزلٹ نشر کرنا ممکن نہیں ہوگا ،پولنگ سٹیشنوں پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کا مقصد انتخابات کو پرآمن اور شفاف بنانا ہے ،قبائلی اضلاع میں انتخابات کی مانیٹرنگ کیلئے میڈیا سمیت انتخابات کی مانیٹرنگ کرنے والی تنظیموں کے نمائندوں کو پریس کارڈ جاری کئے جا رہے ہیں کمیٹی نے قبائلی اضلاع سمیت سندھ کے ضلع گھوٹکی میں ہونے والے ضمنی انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے بھرپور اقدامات کرنے کی سفارش کی ہے کمیٹی نے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی میں پیدا ہونے والے ڈیڈ لاک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی کو اس سلسلے میں دوبارہ اجلاس طلب کرنے کی بھی سفارش کی ہے کمیٹی نے چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان میں عوامی مسائل کے حل کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کا اجلاس چیرپرسن سسی پلیجو کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا اجلاس میں سینیٹر فاروق ایچ نائیک،سینیٹر پرویز رشید ،سینیٹر مصدق ملک ،سینیٹر سکندر میندرو،سینیٹر گیان چند ،انوار الحق کاکڑسینیٹر میر محمد یوسف بادینی اور سینیٹر عابدہ محمد عظیم کے علاوہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان ،سیکرٹر ی الیکشن کمیشن اور دیگر حکام نے شرکت کی ۔

اجلاس کو قبائلی اضلاع میں 20 جولائی کو ہونے والے انتخابات پر بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی الیکشن شریف اللہ خان نے بتایاکہ قبائلی اضلاع کے 16حلقوں پر ہونے والے انتخابات میں مجموعی طور پر 28لاکھ مرد اور خواتین ووٹرز حصہ لیں گے انہوںنے بتایاکہ قبائلی اضلاع کیلئے مختص16جنرل نشستوں خواتین کی چار اور ایک اقلیتی نشست پر مجموعی طور پر 458امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جس میں 133امیدواران نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے جبکہ اس دوران 12ریٹائرڈ ہوگئے اور 313امیدوارو ں کے مابین مقابلہ ہوگا انہوںنے بتایا کہ انتخابات کیلئے تمام تر انتظامات مکمل ہیں اور بیلٹ پیپر کے علاوہ انتخابات میں استعمال ہونے والا دیگر تمام مواد ریٹرننگ افسران کے سپرد کر دیا گیا ہے انہوںنے بتایاکہ انتخابی مہم کے دوران الیکشن کمیشن کی مانیٹرنگ ٹیموں نے مجموعی طو ر پر 47بے ضابطگیوں کا نوٹس لیکر انہیں موقع پر حل کردیا تھا جبکہ الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کی جانب سے قبائلی اضلاع کیلئے انصاف روزگار سکیم سمیت جنوبی وزیر ستان میں ایم پی او کے خاتمے اور تبادلوں کے احکامات جاری کرنے سے بھی روک دیا تھا اس موقع پر کمیٹی کو سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب ملک نے بتایاکہ قبائلی اضلاع کے 80فیصد علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولیات دستیاب نہیں ہیں جس کی وجہ سے ان انتخابات میں رزلٹ ٹرانسمشن سسٹم کام نہیں کرے گا انہوںنے بتایاکہ قبائلی اضلاع میں پولنگ سٹیشنز دور دراز علاقوں میں ہونے کی وجہ سے انتخابی نتائج اکٹھے کرنے میں تاخیر ہوسکتی ہے لہذا قانون کے مطابق رات کے دو بجے تک انتخابات کے نتائج کا اعلان کردینا ممکن نہیں ہوگا تاہم جن جن پولنگ سٹیشنوں یا انتخابی حلقوں سے نتائج جلد موصول ہونگے ان کا بروقت اعلان کردیا جائے گا انہوںنے کہاکہ انتخابات میں پاک فوج کے جوانوں کی تعیناتی کا مقصد پولنگ کو پرآمن اور شفاف بنانا ہے اور سابقہ ادوار میں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتخابات میں پاک فوج کی تعیناتی کے مطالبے کئے گئے تھے انہوںنے کہاکہ پولنگ سٹیشنوں پر تعینات سیکور ٹی عملے کو مجسٹریٹ کے اختیارات دینے کا مقصد پولنگ سٹیشنوں پر قبضہ کرنے یا یرغمال بنانے والوں کے خلاف کاروائی کرنا ہے تاہم اس کیلئے انہیں متعلقہ ریٹرننگ افیسر اور پریذائیڈنگ افیسر سے اجازت لینا ضروری ہے اس موقع پر کمیٹی کی چیرپرسن سسی پلیجو نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کو قبائلی اضلاع میں ہونے والے انتخابات کے دوران ازادی اظہار پر پابندیوں کی شکایات ملی ہیں اور انہیں اس پر تشویش ہے انہوںنے کہاکہ انتخابات میں رزلٹ ٹرنسمشن سسٹم استعمال نہ ہونے سے انتخابی نتائج میں تاخیر ہوسکتی ہے جس سے شکوک و شبہات جنم لیں گے جس پر سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ قبائلی اضلاع میں انتخابات کو مکمل طور پر ازادانہ اور شفاف بنانے کیلئے الیکشن کمیشن اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے گی اس موقع پر کمیٹی نے وزارت داخلہ اور پی ٹی اے حکام سے انتخابات کے روز قبائلی اضلاع میں انٹرنیٹ کی سہولیات فراہم کرنے کی سفارش کی کمیٹی میں چاروں صوبوں کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں کئے جانے والے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اگلے اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو طلب کر لیا ہے ۔

۔۔۔۔۔اعجاز خان