داعش اور القاعدہ کو اسلام کا چہرہ بنا کر پیش کیا جا رہا ہے ، دنیا بھر میں مسلمان کہہ رہے ہیں یہ تنظیمیں مسلمانوں کی نمائندگی نہیں کرتی، سردار مسعود خان

راشٹریہ سوائم سیوک سنگ ، بجرنگ دل اور بی جے پی ایک ہی وجود کے مختلف چہرے ، داعش اور القاعدہ کی نئی شکلیں ہیں جو خطہ کے امن کو تہہ و بالا کرنے پر تلی ہوئی ہیں، صدر آزاد کشمیر کا کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب

جمعرات 18 جولائی 2019 17:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2019ء) آزاد جموںو کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہاہے کہ داعش اور القاعدہ کو اسلام کا چہرہ بنا کر پیش کیا جا رہا ہے لیکن دنیا بھر کے مسلمان یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ دونوں تنظیمیں اسلام اورمسلمانوں کی نمائندگی نہیں کرتی ہیں ۔راشٹریہ سوائم سیوک سنگ ، بجرنگ دل اور بی جے پی ایک ہی وجود کے مختلف چہرے ہیں اور داعش اور القاعدہ کی نئی شکلیں ہیں جو خطہ کے امن کو تہہ و بالا کرنے پر تلی ہوئی ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروسز میں سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک کی کتاب "داعش ایک ابھرتی عالمی عفریت "کے عنوان پر لکھی گئی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ داعش دہشت گردی کی انتہائی شکل ہے جو اب ہندو انتہا پسندی کی شکل میں بھارت کے مسلمانوں اور کشمیریوں کو اپنی نفرت انگیز مہم کا نشانہ بنا کر اور پاکستان کو اپنا دشمن ٹھہرانے کی شکل میں ظاہر ہو رہی ہے ۔

انہوں نے سینیٹر رحمان ملک کو اس اہم موقع پر اس موضوع پر کتاب لکھنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس کتاب میں خوبصورتی سے داعش کے ارتقا، اس کو مالی وسائل کی فراہمی اور القاعدہ کے ساتھ داعش کے تعلق کو واضح کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سینیٹر رحمان ملک کی کتاب اسلام کے بارے میں دنیا میں پائے جانے والے منفی تاثر کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

صدر آزاد کشمیر نے داعش کو مسلم ا ور غیر مسلم اقوام کے درمیان خلیج پیدا کرنے کیلئے آلہ کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کا ایجنڈ ا یہ ہے کہ مخصوص ممالک کے سیاسی ، عسکری اور معاشی نظام کے تار پور کو بکھیر دیا جائے۔ انہوں نے شرکاء تقریب کو بتایا کہ داعش اور راشٹریہ سیوک سنگ کے درمیان گٹھ جوڑ سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کیونکہ بھارت کے حالیہ انتخابات کے بعد آر ایس ایس ، بجرنگ دل اور شیوسینا نے پورے برصغیر بالخصوص بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے مسلمانوں کو اپنا ہدف بنانے اور پاکستان کو اپنا دشمن قرار دینے کی حکمت عملی ترتیب دی ہے ۔

یہ ہندوانتہا پسند تنظیمیں ہندوستان کی نئی تاریخ رقم کرنے اور پاکستان کی تخلیق کی نفی کرکے "اکھنڈ بھارت"یا مہا بھارت " کے خواب دیکھ رہی ہیں ۔ یہ انتہا پسند تنظیمیں -"زعفرانی جنگ "کے نظریے کے تحت مسلمانوں کو ذبردستی ہندو مذہب اختیار کر نے پر مجبو ر کررہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے داعش کو مقبوضہ کشمیر میںپروان چڑہایا ہے تاکہ وہ مقبوضہ جموںو کشمیر کے مسلمانوں کی غیر مسلح اور پرامن جدوجہد کو بدنام کر کے دنیا کی ہمدردیاں حاصل کر سکے ۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آر ایس ایس اور بی جے پی ہی اصل دہشت گرد ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت سات لاکھ اسی ہزار فوج کے ساتھ کشمیری نوجوانوں کو قتل ، زخمی اور معذور بنانے اور خواتین کی بے حرمتی کرنے میں مصروف ہے۔ صدر سردارمسعودخان نے دو ٹوک انداز میں واضح کیا کہ کشمیری عوام کی جدوجہد پرامن ہے جس میں نہتے کشمیری اپنے حق خودارادیت کے لئے مصروف جدو جہد ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ بھارت کے تمام تر مظالم اور منفی ہتھکنڈوں کے باوجودکشمیر ی جدوجہد آزادی جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیری اور پاکستان پر امن ذرائع اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل پر یقین رکھتے ہیں لیکن بھارت پرامن ذرائع سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے سنجیدہ نظر نہیں آتا ۔

انہوںنے قومی اتحاد اور یکجہتی پر ذور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی صفوں میں کامل اتحاد پیدا کر کے ہی خطہ میں جنم لینے والی انتہا پسندی کی لہر اور طوفان سے نوجوان نسل کو محفوظ رکھ سکتے ہیں ۔ تقریب سے کتاب کے مصنف رحمان ملک کے علاوہ سری لنکا کے ہائی کمشنر نور دین محمد شاہد ، صدر سینٹرفار گلوبل اینڈ سٹریٹیجک اسٹڈیز جنرل خالد جعفری ،سفارکار آصف درانی ، سابق سیکرٹری داخلہ سید کمال شاہ اور سینئر صحافی طاہر خلیل نے بھی خطاب کیا۔