ایل این جی کیس: شاہد خاقان عباسی 13روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

نیب احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کرکے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی مجھے پتہ ہے کیوں ریمانڈ مانگ رہے ہیں، آپ انہیں 90 روز کا ریمانڈ دے دیں، شاہد خاقان عباسی ہ*قانوں کے مطابق ایک بار میں 90 روز کا ریمانڈ نہیں دے سکتے، جج احتساب عدالت محمد بشیر

جمعہ 19 جولائی 2019 21:06

ایل این جی کیس: شاہد خاقان عباسی 13روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جولائی2019ء) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کیس میں سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی کو 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ایل این جی کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کرکے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

دوران سماعت نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔عدالت میں سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ' میں نیب کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہوں پھر بھی گرفتار کیا گیا'۔ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے پتہ ہے کہ یہ کیوں ریمانڈ مانگ رہے ہیں، آپ انہیں 90 روز کا ریمانڈ دے دیں'، جس پر جج محمد بشیر کا کہنا تھا کہ قانوں کے مطابق ایک بار میں 90 روز کا ریمانڈ نہیں دے سکتے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں عدالت نے شاہد خاقان عباسی کا 13 روزہ ریمانڈ منظور کرلیا۔واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی کو گزشتہ روز ایل این جی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔نیب کی جانب سے 16 جولائی کو شاہد خاقان عباسی کے ایل این جی کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے تھے۔نیب نے سابق وزیرپیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کو تفتیش کے لیے طلب کر رکھا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے اس سے قبل نیب نے انہیں 8 مرتبہ طلبی کے نوٹس جاری کیے جس میں سے وہ 5 نوٹسز پر تفتیش کے لیے پیش ہوئے۔

شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت میں وزیر پیٹرولیم تھے جبکہ پاناما کیس میں میاں نوازشریف کی نااہلی کے بعد انہیں وزیراعظم بنادیا گیا تھا۔یاد رہے کہ نیب انکوائری میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ سوئی سدرن کیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی ایل) اور انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم کی انتظامیہ نے غیر شفاف طریقے سے ایم/ایس اینگرو کو کراچی پورٹ پر ایل این جی ٹرمینل کا کامیاب بولی دہندہ قرار دیا تھا۔

اس کے ساتھ ایس ایس جی سی ایل نے اینگرو کی ایک ذیلی کمپنی کو روزانہ کی مقررہ قیمت پر ایل این جی کی ریگیسفائینگ کے 15 ٹھیکے تفویض کیے تھے۔نہ صرف شاہد خاقان عباسی بلکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف پر بھی اپنی مرضی کی 15 مختلف کمپنیوں کو ایل این جی ٹرمنل کا ٹھیکا دے کر اختیارات کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔۔