شاعر، ادیب اور دانشور معاشرے میں پائی جانے والی برائیوں کے خلاف نبردآزما ہیںاور طنز و مزاح ان کا بہترین ہتھیار ہے،معین الدین حیدر

منگل 30 جولائی 2019 23:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2019ء) شاعر، ادیب اور دانشور معاشرے میں پائی جانے والی برائیوں کے خلاف نبردآزما ہیںاور طنز و مزاح ان کا بہترین ہتھیار ہے۔یہ بات سابق گورنر سندھ لیفٹیننٹ جنرل (ر) معین الدین حیدر نے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں ممتاز ادیب، کالم نویس اور مزاح نگار ڈاکٹر ایم معین قریشی کی 26ویں کتاب ’’یوں نہیں، یوں! اور کچھ دیگر‘‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ مصنف نے اپنا قلم ہمیشہ مثبت اقدار کے فروغ کے لئے استعمال کیا۔ مجلس صدارت کے دیگر ارکان میں سردار یاسین ملک، سینیٹرعبدالحسیب خان اور میاں زاہد حسین شامل تھے جنہوں نے صاحب کتاب کی ادبی صلاحیتوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔

(جاری ہے)

مہمانِ خصوصی پروفیسر سحر انصاری نے کہاکہ اس کتاب سے مشہور اشعار کے ضمن میں عام قارئین اور اساتذہ کے بہت سے مغالطوں کا ازالہ ہوجائے گا۔

مہمان اعزازی سابق سیکریٹری اطلاعات سندھ نے اپنے خطاب میں کہاکہ ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی ایک وضع دار انسان ہیں اور ان کی تحریر میں بھی ان کی شخصیت جھلکتی ہے۔ قبل ازیں گورنمنٹ کالج میرپور (آزاد کشمیر) کے پرنسپل غازی علم الدین کے تاثرات پڑھے گئے جو انہوں نے اس تقریب کے حوالے سے لکھ کر بھیجے تھے۔ ان کے مطابق یہ کتاب اعلیٰ سطح کی جامعاتی تحقیق اور مزاح کے قارئین کے لئے یکساں راہ نما کی حیثیت رکھتی ہے۔ تقریب سے نسیم انجم اور ڈاکٹر دائود عثمانی نے بھی خطاب کیا۔