آج کشمیر کا معاملہ بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہوگیا ، پاکستانی و کشمیری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں ، شاہ محمود قریشی

a بھارت نے مسئلہ کشمیر کو دبانے کی بھرپور کوشش کی، موقف اختیار کیا کہ مسئلہ کشمیر کامعاملہ ان کا اندرونی ہے لیکن آج کشمیر کا معاملہ بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہوگیا ، وزیر خارجہ > مسئلہ کشمیر پر یہ ایک تاریخی دن ہے۔ بھارت نے مختلف بہانوں سے دنیا سے کشمیر کے مسئلے کو اوجھل رکھا،1965ئ کے بعد پہلی مرتبہ کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل میں زیر بحث آیا، انٹرنیشل کمیونٹی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے، سلامتی کونسل میں تاریخی کامیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید اقدامات پر غور کریں گے، پاکستانی میڈیا کے ساتھ بین الاقوامی میڈیا کے بھی بھرپور حمایت پر شکر گزار ہیں ، پریس کانفرنس

جمعہ 16 اگست 2019 22:10

/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے بھارت نے مسئلہ کشمیر کو دبانے کی بھرپور کوشش کی، موقف اختیار کیا کہ مسئلہ کشمیر کامعاملہ ان کا اندرونی ہے لیکن آج کشمیر کا معاملہ بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہوگیا ، مسئلہ کشمیر کو عالمی مسئلہ تسلیم کرنے پر سلامتی کونسل کے اراکین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں ، پاکستانی اور کشمیری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، مسئلہ کشمیر پر یہ ایک تاریخی دن ہے۔

بھارت نے مختلف بہانوں سے دنیا سے کشمیر کے مسئلے کو اوجھل رکھا۔ 1965ئ کے بعد پہلی مرتبہ کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل میں زیر بحث آیا، انٹرنیشل کمیونٹی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے، سلامتی کونسل میں تاریخی کامیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید اقدامات پر غور کریں گے، پاکستانی میڈیا کے ساتھ بین الاقوامی میڈیا کے بھی بھرپور حمایت پر شکر گزار ہیں ۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کے راستے میں بھارت نے رکاوٹیں کھڑی کیں۔ اس اہم اجلاس کو روکنے کے لئے آخری وقت تک بھارت کی کوششیں جاری تھیں لیکن اجلاس بلانے پر میں سلامتی کونسل کا اپنی اور پاکستان کی طرف سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر یہ ایک تاریخی دن ہے۔

بھارت نے مختلف بہانوں سے دنیا سے کشمیر کے مسئلے کو اوجھل رکھا۔ 1965ئ کے بعد پہلی مرتبہ کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل میں زیر بحث آیا۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انٹرنیشل کمیونٹی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔ سلامتی کونسل میں تاریخی کامیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید اقدامات پر غور کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اسی تناظر میں ہفتے کی صبح 11 بجے ایک اہم اجلاس طلب کیا ہے۔

اس موقع پر مظلوم کشمیریوں کی آواز دنیا تک پہنچانے میں کردار ادا کرنے کیلئے وزیر خارجہ نے پاکستانی میڈیا کیساتھ بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل میڈیا نے حقائق سامنے رکھے اور بھارت کا اصلی چہرہ بے نقاب کیا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کب تک کشمیر میں پابندی لگائے گا۔ میں بھارت کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ہٹائے، قیدیوں کو رہا کرے پھر دیکھے کیا ہوتا ہے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے دو ٹوک اور واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ میں بھارت سے ہرگز رابطہ نہیں کروں گا، وہ قاتل ہیں، جابر ہیں، جارحیت بھارت نے کی ہم نے دفاع کیا۔ بھارت کے وزیر دفاع نے اپنے بیان سے حماقت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے معاملے پر ا یو این قراردادوں میں دوبارہ زندگی آگئی ہے۔ * سپورٹس ڈیسک*