Live Updates

جج ویڈیو سکینڈل؛ شہباز شریف نے سارا معاملہ مریم نواز پر ڈال دیا

ایف آئی اے نے جج ارشد ملک کے ویڈیو سکینڈل پر رپورٹ تیار کر لی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 19 اگست 2019 13:42

جج ویڈیو سکینڈل؛ شہباز شریف نے سارا معاملہ مریم نواز پر ڈال دیا
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 اگست 2019ء) : ایف آئی اے نے جج ارشد ملک کی ویڈیو سکینڈل پر رپورٹ تیار کر لی ہے۔میڈیا رپورٹس میں اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایف آئی اے کی انکوائری ٹیم نے ن لیگ کے رہنما شہبازشریف اور مریم نواز سے اس حوالے سے تفتیش کی۔شہباز شریف نے تفتیش کے دوران سارا معاملہ مریم نواز پر ڈال دیا۔جب کہ مریم نواز نے سارا معاملہ ناصر بٹ پر ڈال دیا۔

مریم نواز نے دوران تفتیش بتایا کہ جج ارشد ملک کی ویڈیو ناصر بٹ نے بنائی۔جج کی ویڈیو بنانے میں میرا کوئی کردار نہیں،ذرائع کے مطابق ویڈیو کی انکوائری تاحال مکمل نہیں ہوئی اس حوالے سے مزید تفتیش ابھی بھی جاری ہے۔خیال رہے کچھ روز قبل مریم نواز جج ارشد ملک کی ایک ویڈیو سامنے لائی تھی جس کے بعد ہنگامہ برپا ہو گیا تھا۔

(جاری ہے)

ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے دھماکہ خیز پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کے پاس ایک ویڈیو موجود ہے جس میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک یہ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس میں دباو کے تحت فیصلہ دیا۔

مریم نواز کے اس دعوے کے بعد جج ارشد ملک نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے ان الزامات کی تردید کی، اور شریف خاندان پر جوابی الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان نے انہیں ان کے حق میں فیصلہ دینے کیلئے بلیک میل کرنے کی کوشش کی، انہیں رشوت دینے کی کوشش کی۔ جبکہ اس کے بعد مریم نوازاحتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ایک اور ویڈیو سامنے لے آئی تھیں۔

ٹوئٹر پر جاری پیغام میں مریم نواز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر خود اپنی سرکاری گاڑی میں آتے ہیں اور رہنما ن لیگ ناصر بٹ کا استقبال کرتے ہیں۔ پھر ناصر بٹ جج صاحب کے پیچھے چل پڑتے ہوئے اور بعد میں جج صاحب کی رہائش گاہ میں داخل ہوتے ہیں۔ پھر جج صاحب کی رہائش گاہ میں دونوں کی ملاقات بھی ہوتی ہے۔

جب کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی قابل اعتراض و یڈیو بنانے پر 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ کہ جج ارشد ملک کی وزارت قانون کے ذ ریعے ڈی جی ایف آئی اے کی درخواست پر دائر مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وہ 2002ء سے 2003ء کے درمیان ملتان میں بطور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج تعینات تھے۔ میاں طارق نے انہیں ورغلا کر نشہ آور چیزکھلائی اور ن کی خفیہ ویڈیو بنا لی پھر اس میں رد و بدل کر کے غیر اخلاقی ویڈیو بنا ڈالی۔

غیر اخلاقی ویڈیو ن لیگ کے رہنما میاں رضا کو فروخت کی گئی۔پھر ویڈیو کی بنیاد پر ہی ناصر بٹ، ناصر جنجوعہ ، خرم یوسف اور دیگر نے دباؤ ڈالنا شروع کیا کہ نواز شریف کی مدد کریں اور ان کی مرضی کا بولیں۔جج ارشد ملک نے مریم نواز اور شہباز شریف کے خلاف بھی کاروائی کی درخواست کی اور کہا کہ ان افراد نے ٹیمپرڈ ویڈیو چلائی اور اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔

جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو سامنے لانے پر مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔ذرائع کے مطابق جج ارشد ملک کی شکایت پر فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے سائبر کرائم ونگ نے الیکٹرانک کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔مقدمے میں مریم نواز،شہبازشریف، شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف ، عظمیٰ بخاری، پرویز رشید، احسن اقبال و دیگر کو نامزد کیا گیا تھا۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات