سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس ، فیکٹری مالکان کا ویڈیو لنک کے ذریعے بیان قلم بند کرنے کے فیصلے کیخلاف دلائل طلب

بدھ 11 ستمبر 2019 18:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2019ء) سندھ ہائیکورٹ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں فیکٹری مالکان کا ویڈیو لنک کے ذریعے بیان قلم بند کرنے کے فیصلے کیخلاف ملزم رحمان بھولا کی اپیل پر فریقین سے 13 ستمبر کے لیے مزید دلائل طلب کر لیئے۔جسٹس شمس الدین عباسی اور جسٹس عدنان اقبال چوہدری پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں فیکٹری مالکان کا ویڈیو لنک کے ذریعے بیان قلم بند کرنے کے فیصلے کیخلاف ملزم رحمان بھولا کی اپیل کی سماعت ہوئی۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے موقف دیا کہ اپیل مسترد کی جائے کیونکہ ویڈیو لنک کے ذریعے بیانات کی نظیر موجود ہیں۔ سپریم کورٹ نے حسین نواز کیس میں ویڈیو لنک کا فیصلہ موجود ہے۔ عدالت نے ریماکس سیئے پرویز مشرف کیس میں بھی تو ویڈیو لنک کے ذریعے بیان قلمبند کرنے کا فیصلہ ہوا۔

(جاری ہے)

عدالت نے فریقین سے 13 ستمبر کے لیے مزید دلائل طلب کر لیے۔ ویڈیو لنک کا بیان قلمبند کرنے کا فیصلہ انسداد دہشت گردی عدالت نے دیا تھا۔

دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ شہر میں امن و امان کی صورتحال کافی بہتر ہے۔ فیکٹری مالکان کو یہاں آکر بیان ریکارڈ کرانا چاہئے۔ عدالت نے ویڈیو لنک کے ذریعے فیکٹری مالکان کا بیان قلم بند کرنے کی درخواست منظور کی تھی ویڈیو لنک کے ذریعے فیکٹری مالکان کا بیان قلم بند کی درخواست اسپیشل پبلک پراسکیوٹر ساجد محبوب شیخ کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مقدمے میں اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ساجد محبوب شیخ کے مطابق پولیس نے 768 گواہوں کو نامزد کیا تھا۔ جس میں سے اب تک 396 کے بیانات قلمبند کیئے جاچکے ہیں جبکہ 364 گواہوں کو give up کیا جاچکا ہے۔ جن کے بیانات قلمبند کیئے گئے ان میں زخمی، عینی شاہدین، لواحقین، ڈاکٹرز، فارنزک اور کیمیکل ایکسپرٹ سمیت دیگر محکموں کے افسران شامل ہیں۔

ساجد محبوب شیخ کے مطابق مرکزی ملزم رحمان بھولا اپنے جرم کا اعتراف کرچکا ہے۔ پراسیکیوٹر ساجد محبوب شیخ نے کیس کے تفتیشی افسر ایس ایس پی ساجد سدوزئی کے ملک سے باہر جانے سے متعلق بھی درخواست دی تھی کہ ان کو بیان قلمبند کیئے جانے تک روکا جائے۔ جس پر عدالت نے آئی جی سندھ کو احکامات دے دیئے ہیں۔ ساجد محبوب شیخ کے مطابق اب صرف مقدمے میں 5 گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے ہیں۔

جس میں مالکان، تفتیشی افسر سمیت دیگر شامل ہیں۔ مقدمے میں مرکزی ملزم رحمان بھولا اور زبیر چریا گرفتار ہیں۔ ساجد محبوب شیخ کے مطابق کیس اپنے آخری مراحل ہر ہے اور اب جب ملزمان کو لگ رہا ہے کہ مقدمہ ان کے خلاف جارہا ئے تو وہ تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔ مقدمے ایم کیو ایم کراچی تنظیمی کمیٹی کے سابق انچارج حماد صدیقی اور علی حسن قادری مفرور ہیں۔