این ایل سی کے خیبر پختونخواہ حکومت کے تعاون سے طور خم بارڈر ٹرمینل ہمہ وقت کھلا رکھنے کے انتظامات مکمل

اتوار 15 ستمبر 2019 14:45

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 ستمبر2019ء) پاکستان کی قومی لاجسٹک کمپنی ’’ این ایل سی ‘‘ نے خیبر پختونخواہ حکومت کے تعاون سے طور خم بارڈر ٹرمینل کو چوبیس گھنٹے کھلا رکھنے کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں،اس کا افتتاح آئندہ ہفتے متوقع ہے، اس سلسلے میں طور خم کے مقام پر تقریب منعقد کی جائے گی جس میں پاکستان اور افغانستان کے سینئر حکام شرکت کریں گے۔

این ایل سی کے ذرائع کے مطابق طور خم بارڈر پر دن رات سروس کے آغاز سے افغانستان کو خاطر خواہ فائدہ ہو گا اور سمند رسے محروم اس ملک کا دوسرے ممالک کی بندرگاہوں پر انحصار کم ہوگا اور اس کے درآمدی اور برآمدی کاروبار میں سہولت، بارڈر ٹرمینل پربھیڑ میں کمی کے ساتھ ساتھ سرحد پار پیدل آمدورفت میں آسانی پیدا ہوگی۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ این ایل سی نے کسٹم، نادرا، ایف آئی اے اور اے این ایف کے لئے اضافی دفاتر کا انتظام کیا ہے تاکہ وہ سرحد پار تجارت اور مسافروں کی آمدورفت سے متعلق اپنے فرائض بخوبی سر انجام دے سکیں، بارڈر ٹرمینل پر سامان اور کنٹینروں کی جانچ کے لیے سکینر، کیمرہ مانیٹرنگ، روشنی او ر دیگر سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ طور خم بارڈر ٹرمینل نہ صرف مجموعی بارڈر مینجمنٹ نظام کا اہم جزو بن چکا ہے بلکہ غیر قانونی سمگلنگ پر قابو پانے میں بھی مدد گارثابت ہو رہا ہے،اس کے قیام سے سرکاری اداروں کے درمیان رابطے کا موثر نظام وضع ہو چکا ہے جس کی وجہ سے طور خم پر بلا روک ٹوک سرحد پار کرنے کا دور ختم ہوگیا ہے، اب سامان اور مسافروں کا باقاعدہ ریکارڈ مرتب کیا جاتا ہے اس کے علاوہ دیگر محکموں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان موثر رابطے کی وجہ سے افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت میں آسانیاں پید ا ہوئی ہیں۔

ذرائع نے کہا کہ طور خم بارڈر ٹرمینل کے قیام سے سرحد پار تجارت اور مسافروں کی آمدو رفت کو باضابطہ بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے دہشت گرد عناصر کی نقل و حرکت کو روکنے، غیر قانونی تجارت کی حوصلہ شکنی، منشیات کی روک تھام اور غیر ملکی سامان کی سمگلنگ پر قابو پانے میں کافی حد تک مدد ملی ہے۔انھوں نے کہا کہ ٹرمینل کے قیام سے علاقے میں معاشی سرگرمیاں شروع ہو چکی ہیں، خوگہ خیل شنواری قبیلے کو ٹرمینل کی آمدن کا خطیر حصہ دیا جا رہا ہے جبکہ اراضی لیز کی مد میں بھی ہر سال کروڑوں روپے کی ادائیگی کی جا رہی ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بارڈر ٹرمینل کی توسیع اور سہولیات کی بہتری کے لیے کام کاآغاز ہو چکا ہے اور اینٹی گریٹڈ ٹرانزٹ مینجمنٹ سسٹم منصوبے کے تحت این ایل سی بین الاقوامی معیار کا بارڈر ٹرمینل تعمیر کر رہا ہے۔