مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کیلئے 4 بلٹ پروف کنٹینرز تیار

کنٹینرز میں مولانا فضل الرحمان کیلئے سہولیات کا مکمل اہتمام، کنٹینرز میں سونے کیلئے بیڈز اور واش رومز کی سہولت موجود ہے، ہر کنٹینر میں12افراد کے بیٹھنے کا اہتمام ہوسکے گا۔ ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 3 اکتوبر 2019 19:49

مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کیلئے 4 بلٹ پروف کنٹینرز تیار
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔03 اکتوبر2019ء) جے یوآئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کیلئے 4 کنٹینرز تیار کرلیے گئے، چاروں کنٹینرز کو بلٹ پروف بنایا گیا ہے،کنٹینرز میں مولانا فضل الرحمان کیلئے سہولیات کا مکمل اہتمام کیا گیا ہے،کنٹینرز میں سونے کیلئے بیڈز اور واش رومز کی سہولت بھی موجود ہے،ہر کنٹینر میں 12افراد کے بیٹھنے کا اہتمام ہوسکے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعیت علماء اسلام نے آزادی مارچ کیلئے مولانا فضل الرحمان اور دیگر قیادت کیلئے زبردست بلٹ پروف کنٹینرز بھی تیار کرلیے ہیں۔ آزادی مارچ کیلئے 4 کنٹینرز تیار کرلیے گئے ہیں۔ کنٹینرز کی تزئین وآرائش کا کام بھی مکمل کرلیا گیا۔آزادی مارچ کے چاروں کنٹینرز کو بلٹ پروف بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

کنٹینرز میں مولانا فضل الرحمان کے لیے سہولیات کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔

کنٹینرزایئرکنڈیشنڈ اور ہوا دار بنائے گئے ہیں۔ کنٹینرز میں سونے کیلئے بیڈز اور واش رومز کی سہولت بھی موجود ہے۔ ہر کنٹینر میں 12افراد کے بیٹھنے کا اہتمام ہوسکے گا۔ واضح رہے جے یوآئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کاروبار بند ہوگیا ہے، مہنگائی بڑھ گئی ہے،پاکستان کی عوام بری طرح کرب کا شکار ہیں،ہم نے آج مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ27اکتوبر کو کشمیری عوام یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں ہم ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں گے، اوریکجہتی کے انہی مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوجائے۔

پورے ملک سے قافلے نکلیں گے اور اسلام آباد پہنچ کردم لیں گے،انشاء اللہ حکومت کو چلتا کرکے دکھائیں گے۔انہوں نے کشمیر کا سودا کیا ہے، کشمیر کو بیچا ہے، مگرمچھ کے آنسو بھی بہاتے ہیں،یہ باتیں کوئی حیثیت نہیں رکھتیں۔میں ایک دودن میں بتاؤں گا کہ انہوں نے پاکستان کو کہاں کھڑا کردیا ہے،پاکستان کی ایٹمی صلاحیت کی بقاء سوال پیدا ہوگیا ہے، ملک اس وقت رسک پر ہے۔

اورہمیں یہ مذہب کی باتیں کرتا ہے؟ ہم اس کے مذہب کو جانتے ہیں،کس طرح وہ علماء کرام اور جمیعت علماء اسلام اور مذہبی طبقے کو کاؤنٹر کرنے کیلئے کبھی تقریروں کا سہارا لیتا ہے، کبھی علماء کرام کا سہارا لے لیتا ہے۔کبھی مذہب کا سہارا لیتا ہے،ہم اگر دینی مدرسوں کو لائیں تو وہ دینی مدرسے اور معصوم بچے؟ آج ان کو خود ضرورت پڑ گئی ہے تو ان کے کیلئے تقریبات مہیا کررہے ہیں،اور جب پریشربڑھتا جائے گا تومجھے خطرہ ہے کہیں چند دن بعد مدرسے میں جاکردرس وتدریس شروع نہ کردے۔

ایک سوال پر کہا کپ پریشر سے لگتا ہے کہیں وہ داڑھی نہ رکھ لے۔ہم سب جماعتوں سے رابطے میں ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دھرنے اور آزادی مارچ میں پورا ملک آرہا ہے، وکلاء، ڈاکٹرز، ایپکا، ہر شعبے کے لوگ شامل ہوں گے، سیاسی جماعتوں کی قیادت بھی شامل ہوگی۔اگر رکاوٹ ڈالی گئی تو پہلی اسکیم، دوسری اسکیم، پھرتیسری اسکیم کے تحت مارچ کریں گے۔

لیکن ہم جلدی اٹھنے کے ارادے سے نہیں آرہے۔اسمبلی میں استعفے دینے کا فیصلہ سب سے ملکر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا سروکار ڈینگی سے نہیں ڈینگا سے ہے۔اپوزیشن جعلی حکومت کیخلاف ایک پیج پر ہے۔ہمیں معلوم ہے کس نے کہاں اور کس اسٹریٹجی کے ساتھ آنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں ، تاجروں سے ملاقات ان کا کام نہیں ہے، ہم فوج اور ججز کا احترام کرتے، ہم ان سے تصادم نہیں چاہتے، دھرنے میں ایسا کوئی کام ہونے بھی نہیں دیں گے۔