حقیقی زندگی کا ہوبٹ پچھلی دو دہائیوں سے پہاڑی کے دامن میں تنہا زندگی گزار رہا ہے

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 6 اکتوبر 2019 23:40

حقیقی زندگی کا ہوبٹ پچھلی دو دہائیوں سے پہاڑی کے دامن میں تنہا زندگی ..
ڈین پرنس،  کینٹکی میں  ایک کامیاب فوٹو جرنلسٹ کی زندگی گزار رہے تھے۔ انہوں نے اپنا کامیاب  کیرئیر چھوڑ کر ایک پہاڑی کے دامن میں جھونپڑی بنائی اور وہاں رہنا شروع کردیا۔ انہیں وہاں رہتے ہوئے 20 سال سے بھی زیادہ عرصہ ہو چکا ہے۔ڈین کا اپنی پرانی زندگی میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ایک وقت تھا جب ڈین کامیاب یا ذہنی دباؤ سے بھرپور فوٹو جرنلسٹ کے طور پر کام کر رہے تھے اور اپنے خاندان کے ساتھ رہتے تھے۔

تاہم جلد ہی وہ زندگی کی دوڑ سے اکتا گئے۔ انہوں نے 1974 میں شائع ہونے والی  ہارلان ہابارڈ کی کتاب پین ہولو (Payne Hollow) سے متاثر ہو کر جدید زندگی کو چھوڑ دیا۔اُن کا خیال تھا کہ وہ  ہر روز صبح جاگ کر کام پر صرف اس لیے جاتے ہیں تاکہ   نارمل زندگی گزارنے کے لیے  بلوں کی ادائیگی کر سکیں۔

(جاری ہے)

ہارلان کی کتاب پڑھ کر انہیں لگا کہ وہ کچھ اور یا کافی کم  چاہتے ہیں۔

انہوں نے اپنی ملازمت چھوڑی، اپنا خاندان چھوڑا اور اپنی آبائی ریاست اوریگون چلے آئے اور ایک پہاڑی چراگاہ میں رہنے لگے۔
ڈین نے 2015 کے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اب وہ گھروں اور گھر گروی رکھنے پر یقین نہیں رکھتے۔اُن کے خیال میں  ساری زندگی  ایک ایسی عمارت کی ادائیگی کے لیے کام کرنا عقلمندی نہیں، جس میں رہنے کے لیے بہت کم وقت ملے۔پہلے پہل تو وہ ایک  ٹیپی (قدیم طرز کا مخروطی خیمہ) میں رہتے تھے۔

اس کے بعد انہوں نے اپنے لیے ایک  گنبد بنایا۔ چند سال وہ اس گنبد میں رہے۔ چند سال انہوں نے پہاڑی خیموں میں گزارے۔ اس کے بعد انہوں نے  ایک چھوٹی سی جھونپڑی بنائی۔ یہ ہوبٹ کی رہائش کی طرح بنی ہوئی ہے۔ اس میں جانے کے لیے ایک چھوٹے سوراخ سے گزرنا پڑتا ہے۔  اس کی چھت پر ایک روشن دان نصب ہے،جہاں سے وہ آسمان کا نظارہ کرتے ہیں اور سائیڈ کی کھڑکی سے چراگاہ کو دیکھتے ہیں۔


ڈین کے پاس  کھانا پکانے کے لیے گرم پلیٹ بھی ہے۔ سردی ناقابل برداشت ہو جائے تو وہ سرامک کے ہیٹر کا استعمال کرتے ہیں۔اُن کا دعویٰ ہے کہ زمین سے کچھ نیچے رہنے کی وجہ سے سردیوں میں انہیں گرمائش اور گرمیوں میں ٹھنڈ کا احساس ہوتا ہے۔
ڈین  نے اپنے اوپر سال میں پانچ ہزار ڈالر تک خرچ کرنے کی ہی پابندی لگائی ہوئی ہے۔  دو ایکڑ کے جس قطعے پر وہ رہتے ہیں، اس کا سالانہ کرایہ صرف 100 ڈالر ہے، ان کے پاس بجلی اوردوسری چیزوں  پر خرچ کرنے کے لیے بھی اچھی خاصی رقم بچ جاتی ہے۔ اُن کا موبائل پلان 53 ڈالر کا ہے۔