Live Updates

جے یو آئی ایف کا زمینی راستہ بند ہونے کی صورت میں کشتیوں کے استعمال کا فیصلہ

آزادی مارچ کے دوران زمینی راستہ بند ہونے کی صورت میں کشتیوں کے ذریعے سے سندھ کے راستے اٹک پل تک پہنچنے کا فیصلہ، رضاکاروں نے مشقیں بھی کیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 10 اکتوبر 2019 14:16

جے یو آئی ایف کا زمینی راستہ بند ہونے کی صورت میں کشتیوں کے استعمال ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 اکتوبر 2019ء) : جمعیت علمائے اسلام ف اسلام آباد میں دھرنا دینے کے حوالے سے خاصی متحرک نظر آ رہی ہے اور کسی بھی رکاوٹ کو توڑ کر اسلام آباد پہنچنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔اور اب مولانا فضل الرحمن کی جماعت نے زمینی راستہ بند ہونے کی صورت میں کشتیاں استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف نے آزادی مارچ کے دوران زمینی راستہ بند ہونے کی صورت میں کشتیوں کے ذریعے سے سندھ کے راستے اٹک پل تک پہنچنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پارڑی کے رضاکاروں نے اس حوالے سے مشقیں بھی کی ہیں۔مرکزی سالار انجینئر عبد الرزاق عابدلاکہو قیادت میں کارواں حیدرآباد سے روانہ ہو گیا ہے۔خیال رہے کہ جمیعت علمائےاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پہلے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ اور دھرنے کا اعلان کیا تھا تاہم گذشتہ روز سربراہ جمیعت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ اور دھرنے کی تاریخ تبدیل کر دی اور کہا کہ آزادی مارچ 27 کو نہیں بلکہ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوگا۔

(جاری ہے)

اُن کا کہنا تھا کہ ملک بھر سے قافلے ایک ہی وقت میں اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔ جبکہ 27 اکتوبر کے جلوس کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نکالے جائیں گے۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا گیا ہے کہ دھرنوں کی تیاریوں میں مصروف اپوزیشن کو کہیں ہمارے ساتھ مذاکرات کریں۔سینئیر صحافی حامد میر نے کہا کہ حامد میر نے مشورہ دیا کہ عمران خان قومی اسمبلی یا کسی عوام جلسے میں کہہ دیں کہ 2014ء میں ہم نے اس لیے دھرنا دیا کہ ہمارے فلاں فلاں مطالبات تھے۔اور ہم سے غلطی ہوئی اور غلط کام کو بنیاد بنا کر آپ بھی قدم نہ اٹھائیں بلکہ ہمارے ساتھ مذاکرات کریں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات