Live Updates

مولانا فضل الرحمن کا آزادی مارچ و دھرنہ اور صحت کی اصلاحات کے خلاف طبی عملہ کا احتجاج بلا جوازہے،محمود خان

کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

جمعہ 11 اکتوبر 2019 19:18

مولانا فضل الرحمن کا آزادی مارچ و دھرنہ اور صحت کی اصلاحات کے خلاف ..
پشاور۔11 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2019ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت عوام کے ووٹوں سے برسراقتدار آئی ہے اس لیے یہ حکومت خدماتی اداروں میں اصلاحات اور امن وامان کے قیام سمیت ہر وہ کام کرے گی جس سے عوام کو فائدہ ہو۔ وزیر اعلیٰ نے جے یو آئی (ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ و دھرنے اور صحت کے شعبے میں کی گئی اصلاحات کے خلاف طبی عملہ کے احتجاج کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو حکومت سے کوئی تکلیف ہے یا ان کے کوئی تحفظات ہیں تو وہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر اپنی بات کر سکتے ہیں تاہم انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت کشمیر اور معاشی بحران کے باعث خارجی اور داخلی سطح پر سنگین چیلنجوں کا سامنا ہے لیکن اس مشکل صورتحال میں بھی حکومت اور عوام کیلئے گھبرانے کی کوئی بات نہیں کیونکہ ہمارے وزیراعظم عمران خان نے ان چیلنجوں کو قبول کیا ہے اور انشااللہ ہماری حکومت ان چیلنجوں سے نکل کر دکھائے گی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ مشکل معاشی صورتحال میں بھی یونیورسٹیوں اوراعلیٰ تعلیمی اداروں کی مالی ضروریات ضرور پوری کی جائیں گی کیونکہ ہماری نوجوان نسل کو اس کی سخت ضرورت ہے ۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے جمعہ کے روز ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں صنعت و تجارت کے فروغ کیلئے منعقد کی گئی ایجادات کی نمائش اور سمینارکی افتتاحی تقریب اور ایبٹ آباد پر یس کلب کی تقریب حلف برداری میںمہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقاریب میں سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی، صوبائی وزیرخوراک الحاج قلندر خان لودھی، اراکین قومی اسمبلی علی خان جدون و عظمیٰ ریاض جدون، ایم پی اے محمد نذیر عباسی ومومنہ باسط، پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری علی اصغر خان ودیگر مقامی رہنماؤں ، کمشنر ہزارہ سید ظہیر الاسلام ،ریجنل پولیس آفیسرڈاکٹرمظہرالحق کاکاخیل ، وائس چانسلر ایبٹ آباد یونیورسٹی ڈاکٹرمجددالرحمن ،ڈپٹی کمشنر عامرآفاق،-"ڈائس "، ایبٹ آباد چیمبر آف کامرس،تاجروںو ڈاکٹروں کی تنظیموں کے عہدیداروں،صنعت کاروں،سائنس دانوں، محققین ،فیکلٹی ارکان، طلبہ وطالبات اور دیگر افراد نے بھی شرکت کی۔

وزیر اعلیٰ محمود خان نے اپنی تقاریر میں کہا کہ مولانا فضل الرحمن کبھی آزادی مارچ اور کبھی مذہب کے نام پر دھرنے کی سیاست چمکانے کی کوشش کر رہے ہیں حالانکہ پاکستان تو 1947 میں آزاد ہو چکا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ فضل الرحمن اگر حکومت سے تنگ ہیں تووہ حیلے بہانوں سے بلاجواز احتجاج کی سیاست کرنے کے بجائے حکومت کے ساتھ بیٹھ کر اپنی تنگی بیان کرسکتے ہیں اور ہم ان کی شکایات وفاقی حکومت تک بھی پہنچائیں گے لیکن عوام کے مفاد میں حکومت کے کاموں میں رکاوٹیں پیدا کرنے اور قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔

صوبے میں ڈاکٹروں اور طبی عملے کے احتجاج کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان نے واضح کیا کہ سرکاری ہسپتالوں کی حالت بہتر بنانے کے لئے وضع کئے گئے حالیہ قانون میں ڈاکٹروںکی ملازمت کو ہرگز کوئی نقصان نہیں پہنچا اور وہ بدستور سرکاری ملازم ہی رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اور خصوصا ًخدماتی شعبوں میں اصلاحات لانا پی ٹی آئی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جوخالصتاً عوام کے مفاد میں کی جارہی ہیں تاکہ عوام کو صحت اور تعلیم جیسی خدمات کی فراہمی میں ناکام رہنے والے فرسودہ نظام کو تبدیل کرکے اسے مستعد اور خودمختار بنایا جاسکے ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہسپتالوں کا پرانا نظام اگر عوام کو خدمات فراہم کر رہا ہوتا تو پھر اس میں اصلاحات کی ضرورت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کو خودمختار بنا کر ان کی چھوٹی چھوٹی ضروریات کیلئے صوبائی حکومت کا عمل دخل ختم کرنے میں کوئی برائی نہیں ہے اصلاحات کا مقصد ہسپتالوں کی نجکاری نہیں بلکہ خدمات کی ہمہ وقت فراہمی ہے وزیراعلیٰ نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ تمام ڈاکٹروں اور پیرامیڈ یکس کی سروسز اور ملازمت کوکوئی خطرہ نہیں اور حکومت کی یقین دہانی کے باوجود اگر ان کے کوئی تحفظات ہیں تو ان پر بات کرنے کیلئے میرے دروازے کھلے ہیں اور میں انشااللہ ایک باپ کی طرح شفیق بن کر ان کے تحفظات دور کرنے کو تیار ہوں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ ایبٹ آباد کے مسائل اور ضروریات سے بھی آگاہ ہیں اور مالی مشکلات کے باوجود ان مسائل کے حل پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے ایبٹ آباد یونیورسٹی کے لیے 1400 ملین روپے ،پریس کلب کے لئے 80 لاکھ روپے ،ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کے لیے 20 لاکھ روپے گرانٹ ، پریس کلب کے لیے میڈیا کالونی اور وفاقی حکومت کے تعاون سے ہاکی گراؤنڈ کے لیے آسٹروٹرف کی فراہمی کا اعلان بھی کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات