مصطفی کمال کی آرمی چیف سے شہر کے مسائل کے حل کے لئے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی درخواست

کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے، شہر میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں، چیئرمین پی ایس پی آرمی چیف کے علاوہ کوئی بھی اس شہر کا حل پیش نہیں کر سکتا، وہ پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کراچی کو برباد ہونے سے بچائیں،میڈیا سے گفتگو

منگل 15 اکتوبر 2019 15:10

مصطفی کمال کی آرمی چیف سے شہر کے مسائل کے حل کے لئے ثالثی کا کردار ادا ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2019ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین اور سابق سٹی ناظم سید مصطفی کمال نے آرمی چیف سے شہر کے مسائل کے حل کے لئے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہاہے کہ آرمی چیف کے علاوہ کوئی بھی اس شہر کا حل پیش نہیں کر سکتا، وہ پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کراچی کو برباد ہونے سے بچائیں،کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے، شہر میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔

منگل کوسندھ ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ سٹی گورنمنٹ، وفاقی حکومت کے بعد صوبائی حکومت کی صفائی مہم بھی ناکام ہوگئی ہے۔کراچی میں تیسری صفائی مہم جاری ہے لیکن صفائی نظر نہیں آرہی مہم سے نہیں نظام سے کراچی صاف ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کراچی پاکستان کو 70فیصد ریونیو دیتا ہے اسکے نظام کے لیے بھی آرمی چیف ثالثی کا کردار ادا کریں،آرمی چیف کے علاوہ کوئی بھی اس شہر کا حل پیش نہیں کر سکتا، میں جنرل قمر جاوید باجوہ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کراچی کو برباد ہونے سے بچائے۔

انہوں نے کہاکہ کے فور پر 20 ارب سے زائد روپے لگانے کے بعد نیسپاک کی رپورٹ آئی ہے کہ کے فور کا روٹ صحیح نہیں ہے، یہ کراچی نہیں بلکہ ملک کے خلاف سازش ہورہی ہے، کراچی برباد ہوگا تو ملک برباد ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کل لیاقت آباد 20 سے زائد افراد کو پاگل کتے نے کاٹ لیا، جو پولیس اہلکار کتے کو مارنے گئے انہیں بھی کتے نے کاٹ لیا۔ کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے، شہر میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔

چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ بند ہوئی تو ڈینگی، کتے کے کاٹنے سے لوگ مر رہے ہیں۔اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے نیب ریفرنس پر پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال سمیت دیگر ملزمان کی درخواست ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کردی تھی۔