Live Updates

لاہور کے بڑے ہسپتالوں میں طبی سہولتوں کو مزید بہتر بنائینگے، چلڈرن ہسپتال کو یونیورسٹی کو درجہ دیا جائیگا‘عثمان بزدار

ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کی ملاقات،وزیراعلیٰ نے اراکین اسمبلی کے حلقوں کے مسائل سنے اورانکے حل کیلئے احکامات دیئے سچ کی سیاست کرتے ہیں،جھوٹ کے دعوئوں کا قائل نہیں،انتشار کی سیاست کرنیوالے کبھی کامیاب نہیں ہونگے‘وزیراعلیٰ پنجاب

منگل 15 اکتوبر 2019 18:20

لاہور کے بڑے ہسپتالوں میں طبی سہولتوں کو مزید بہتر بنائینگے، چلڈرن ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2019ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت ارفع کریم ٹیکنالوجی پارک میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبے میں ڈینگی کی صورتحال، مرض کے تدارک کیلئے کئے جانے والے اقدامات اور مریضوں کو علاج معالجے کی سہولتوں کو مزید بہتر بنانے کیلئے جاری پروگرام پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے ڈینگی کو کنٹرول کرنے کیلئے مزید موثر انداز میں سرویلنس جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ انسداد ڈینگی کیلئے متعلقہ ادارے اپنا بھرپور کردار جاری رکھیں۔ آئوٹ ڈور اور اِن ڈور سرویلنس پر پوری توجہ رکھی جائے اور ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج معالجے کیلئے کلینیکل مینجمنٹ پر فوکس کیا جائے۔

(جاری ہے)

انسداد ڈینگی کیلئے کئے جانے والے اقدامات میں تساہل کی کوئی گنجائش نہیں۔

انہوںنے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے احتجاج کا کوئی جواز نہیں۔ ہسپتالوں میں مریضوں کا علاج کرنا ڈاکٹروں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ ہڑتال ڈاکٹر جیسے نوبل پروفیشن کو زیب نہیں دیتی۔ وزیراعلیٰ نے معاملے کو افہام و تفہیم کے ساتھ جلد حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مریضوں کو ہسپتالوں میں علاج معالجے کے حوالے سے دقت نہیں ہونی چاہیئے۔ انہوںنے کہا کہ لاہور کے بڑے ہسپتالوں میں طبی سہولتوں کو مزید بہتر بنایا جائے گااور ہسپتالوں میں مریضوں کی سہولتوں میں اضافے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ چلڈرن ہسپتال کو یونیورسٹی کو درجہ دیا جائے گااور چلڈرن ہسپتال کی پارکنگ کا مسئلہ جلد حل کیا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ چلڈرن ہسپتال کے باہر سڑک پر گاڑیاں کھڑی کرنے سے مریضوں ، ان کے تیمارداروں اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارسے وزیراعلیٰ آفس میں صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے ملاقات کی۔ ہاشم جواں بخت نے وزیراعلیٰ پنجاب کو محکمہ خزانہ کی ایک سالہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کی۔ صوبائی سیکرٹری خزانہ عبداللہ سنبل بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے محکمہ خزانہ کی ایک سالہ کارکردگی کو سراہا۔وزیراعلیٰ نے مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے، غیر ضروری اخراجات میں مزید کمی، بچت اور کفایت شعاری کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سماجی شعبے کی ترقی ہماری ترجیح ہے اور سماجی شعبے کیلئے پہلی بار خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ پنجاب حکومت نے وسائل میں اضافے کیلئے انقلابی اقدامات کئے ہیں۔ ری سٹرکچرنگ اوران اقدامات کے نتیجہ میں تقریباً 25ارب روپے کے اضافی وسائل حاصل ہوںگے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ صحت کی بہتری کیلئے گزشتہ مالی سال8فیصد فنڈز رکھے گئے جبکہ رواں مالی سال ہیلتھ کیئر کی سہولتوں کی بہتری کیلئے 15فیصد فنڈز رکھے گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت عام آدمی کی زندگیوں میں آسانیاں لانے کیلئے نئے پروگرامز پر عملدرآمد کررہی ہے ۔احساس پنجاب پروگرام کے تحت کم وسائل رکھنے والے طبقے پر معاشی بوجھ کم کرنا ہمارا مشن ہے۔ پنجاب حکومت نے کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے منفرد پروگرام شروع کردیا ہے اور 12صوبائی محکموں سے متعلقہ ٹیکس شہری آن لائن جمع کراسکیںگے۔

صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے 388ارب روپے جمع کرانے کا ہدف مقرر کیاہے اور گزشتہ مالی سال کے 269 ارب روپے کے مقابلے میں رواں مالی سال کا یہ ہدف44.6فیصد زائد ہے ۔ انہو ںنے کہا کہ سماجی شعبہ کی ترقی کیلئے گزشتہ برس 32 فیصد فنڈز رکھے گئے تھے جبکہ رواں برس سماجی شعبہ کیلئے مختص فنڈز بڑھا کر41 فیصد کر دیئے گئے ہیں۔

رواں مالی سال کے اختتام پر پنجاب کے پاس233ارب روپے سرپلس ہوںگے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے مختلف اداروں کی استعدادکار میں اضافے کیلئے تنظیم نو کے کام کا آغاز کردیا ہے اور اس پروگرام کے تحت سبسڈیز کو حقیقت پسندانہ بنایا جائے گا۔پہلے مرحلے میں واساز کی تنظیم نو کی جائے گی جس پر اگلے 2 سے 3 برس میں عملدرآمد ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کے رجسٹرڈ ٹیکس پیئرز کی تعداد میں 19 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ٹیکسوں کی شرح میں ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے ایک برس میں 17 اجلاس ہوئے اور 448 ایجنڈا آئٹمز کو نمٹایا گیا۔کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ نے مختلف محکموں کی جانب سے اضافی فنڈز کے مطالبات کو مسترد کرکے تقریباً 7.7 ارب روپے کی بچت کی، اسی طرح محکمہ خزانہ نے بھی سرکاری فنڈز کے موثر استعمال کو یقینی بنانے میں متحرک کردار ادا کیا ہے اور اب تک مختلف محکموں کی جانب سے فنڈز کے مطالبات کو حقیقت پسندانہ بناتے ہوئے تقریباً 21.5 ارب روپے کی بچت کی ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ بینک آف پنجاب کی 60 نئی برانچز کھولی گئی ہیں جن میں جنوبی پنجاب کی 17 برانچز بھی شامل ہیں۔بینک آف پنجاب کو 2019 کی پہلے ششماہی میں ریکارڈ 7 ارب روپے کا منافع ہوا ہے اور بینک آف پنجاب کے اثاثوں کی مجموعی مالیت تقریباً 8 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے وزیراعلیٰ آفس میں مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے ملاقات کی۔

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی زندگیوں میں پائیداراورمثبت تبدیلی لانا چاہتے ہیں ۔باتوں سے نہیں عمل سے تبدیلی لاکر دکھائیںگے۔سچ کی سیاست کرتے ہیں،جھوٹ کے دعوئوں کا قائل نہیں۔انتشار کی سیاست کرنیوالے کبھی کامیاب نہیں ہوںگے۔ پاکستان کو اس وقت اندرونی و بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے اور موجودہ حالات میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کرنے والے عناصر ملک و قوم کے خیر خواہ نہیں ۔

پاکستان کے عوام کسی کو عدم استحکام پھیلانے کی اجازت نہیں دیںگے۔ قوم کو وزیراعظم عمران خان کی قیادت پر غیر متزلزل یقین ہے ۔وزیراعظم عمران خان نے عالمی فورم پر کشمیری کی ترجمانی کا حق ادا کیاہے۔وزیراعلیٰ نے اراکین اسمبلی کے حلقوں کے مسائل بھی سنے اوران کے حل کیلئے احکامات دیئے۔وزیراعلیٰ سے ملاقات کرنیوالوں میں اراکین قومی اسمبلی غلام بی بی بھروانہ، سردار ریاض محمود خان مزاری،صوبائی وزیرمیاں خالد محمود،مشیر فیصل جبوانہ، اراکین صوبائی اسمبلی شیر اکبر خان، خرم اعجاز چٹھہ، عمر آفتاب ڈھلوں، محمد معاویہ، عابدہ بی بی، مومنہ وحید، محمد مامون تارڑ، سید یاور عباس بخاری، سعدیہ سہیل،محمد طارق تارڑ، نذیر چوہان اوردیگر شامل تھے۔

چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، سیکرٹریز مواصلات و تعمیرات، سپیشلائزڈ ہیلتھ و میڈیکل ایجوکیشن، پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ، سکولز ایجوکیشن، ہائر ایجوکیشن، ہائوسنگ ،لوکل گورنمنٹ اورمتعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات