قطر کو عرب لیگ سے بے دخل کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا

قطر کی طرف سے شام میں ترکی کی فوجی کارروائی کی حمایت کے بعد دوحا کے خلاف عرب ممالک میں غم وغصہ

جمعرات 17 اکتوبر 2019 13:01

قطر کو عرب لیگ سے بے دخل کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا
دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2019ء) سماجی رابطے کی سائٹ پر خلیجی ریاست قطر کو عرب لیگ سے بے دخل کرنیکا ایک تحریک بنتا جا رہا ہے۔ قطر کی طرف سے شام میں ترکی کی فوجی کارروائی کی حمایت کے بعد دوحا کے خلاف عرب ممالک میں سخت غم وغصے کی فضاء پائی جا رہی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق جب قطر نے یکطرفہ طور پر شام پرترکی کے حملے کی حمایت کی اور 2 لاکھ شامی مہاجرین کو زبردستی مشرقی شام میں بسانے کے منصوبے پرکام شروع کیا تو قطر کوسوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ ترکی کا یہ دعویٰ قطعی بے بنیاد ہے کہ شام میں موجود کرد باغی ترکی پرحملہ کرنا چاہتے تھے۔ایک ماہ پیشتر جب مصری صدر عبدالفتاح السیسی امریکا میں تھے تو قطر اور ترکی نے مصرمیں افراتفری کو ہوا دینے کی کوشش کی تھی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ قطر پر تنقیدکی ایک وجہ دوحا کی طرف سے لیبیا کی قومی وفاق حکومت کی حمایت بھی ہے۔ قطر اور ترکی دونوں اخوان المسلمون کے حمایت یافتہ عناصر پرمشتمل اس حکومت کی حمایت کررہے ہیں۔

ایک صارف نے تبصرہ کیا کہ قطر کو عرب لیگ سے نکال دیا جانا چاہیئے کیونکہ اس نے شام میں اردوآن کی دہشت گردی کی منصوبہ بندی اور مالی اعانت کی۔ دہشت گرد گروہوں کی حمایت کی اور فارس ، ترک ، اخوان کے شیطانوں، دہشت گرد حوثیوں ، حماس ، القاعدہ اور عراق کی الحشد الشعبی ملیشیا کے ساتھ اتحاد کیا۔قطر واحد عرب لیگ ملک ہے جس نے شام میں ترکی کی فوجی کارروائی کی غیر مشروط حمایت کی ہے۔