تبدیلی کا کھیل مکمل ناکام تبدیلی سرکار خود بھی پریشان ہے،سینیٹر سراج الحق

عوام کے ساتھ ساتھ اب اس حکومت کو لانے والے بھی پریشان ہیں،موجودہ حکومت بھی سابق حکومتوں کے اسٹیٹس کو کا حصہ ہے، عوام حکومت اور پالیسیوں سے بے زار ہوچکے ہیں،لوگ پوچھتے ہیں ملک و قوم سے یہ کھیل کھیلنے والوںکو کیا ملا ہے ، کشمیری 75دنوں سے اجتماعی قبر میں ہیں ،حکمران ڈنگ ٹپائو پالیسی پر گامزن ہیں،امیر جماعت اسلامی کا ننکانہ صاحب میں کارکنوں کے اجتماع سے خطاب

جمعہ 18 اکتوبر 2019 23:45

تبدیلی کا کھیل مکمل ناکام تبدیلی سرکار خود بھی پریشان ہے،سینیٹر سراج ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ تبدیلی کا کھیل مکمل ناکام تبدیلی سرکار خود بھی پریشان ہے۔عوام کے ساتھ ساتھ اب اس حکومت کو لانے والے بھی پریشان ہیں۔موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کے اسٹیٹس کو کا حصہ ہے ۔حکومت میں ساری کابینہ پرویز مشرف کی ہے ۔

عوام حکومت اور اس کی پالیسیوں سے بے زار ہوچکے ہیں۔تبدیلی کے نام پر عوام سے بدترین مذاق کیا گیا ہے ۔لوگ پوچھتے ہیں کہ ملک و قوم سے یہ کھیل کھیلنے والوںکو کیا ملا ہے ۔جن اداروں کا نام احترام سے لیا جاتا تھا آج ہرجگہ ان پرتنقید کی جارہی ہے ۔ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ۔حکمران خو د چاہتے ہیں کہ انہیں سیاسی شہید کا رتبہ مل جائے ۔

(جاری ہے)

مودی مسلمانوں ،سکھوں اور عیسائیوں کا مشترکہ دشمن ہے ۔بھارت میں مساجد کے ساتھ ساتھ گرجاگھروں اور گورودواروںکو بھی جلایا اور مسمار کیا جارہا ہے ۔کشمیری 75دنوں سے اجتماعی قبر میں ہیں اور حکمران ڈنگ ٹپائو پالیسی پر گامزن ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ننکانہ صاحب میں کارکنوں کے اجتماع سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب اور ضلعی امیر حافظ محمد حبیب ضیاء اور سکھ کمیونٹی کے راہنماسروپ سنگھ بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک ایک دلدل میں پھنس گیا ہے ۔22کروڑ عوام معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔لوگوں کے چہروں پر مایوسی اور اضطراب ہے ۔مہنگائی اوربے روز گاری نے عوام سے دن کا سکون اور راتوں کی نیند چھین لی ہے ۔

وفاقی وزیر 4سو محکموں کو بند کرنے کی خبریں سنا رہے ہیںاور حکومت سے نوکریاں مانگنے والے نوجوانوں کو کاہلی اور سستی کے طعنے دے رہے ہیں۔خود وزیر اعظم کہتے ہیں کہ قوم بڑی بے صبری ہے 14ماہ ہی میں تبدیلی نہ آنے کا گلہ کرنے لگی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف ادارے بند ہورہے ہیں اور دوسری طرف اسٹیٹ بنک ڈالر کی قیمت میں مزید اضافے کی رپورٹیں دے رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ناجائز ذرائع سے حرام کی دولت اکٹھی کرنے والوں سے پیسہ واپس نہیں لیا جاتا اور سودی معیشت سے توبہ نہیں کی جاتی معاشی حالات نہیں سدھریں گے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر کی آزادی پاکستان کی بقا ،سا لمیت اور تحفظ کیلئے ضروری ہے مگر حکمران اس طرف توجہ دینے کی بجائے نان ایشوز میں الجھی ہوئی ہے ۔حکومت کا فرض تھا کہ کشمیر کے مسئلہ پر قوم کو متحد کرتی مگر حکومت نے قومی وحدت کو سبوتاژ کیا۔ہم حکومت سے کہتے ہیں کہ اگر آپ نے کشمیر کا سودا نہیں کرلیا تو آزاد کشمیر پر آئے روز ہونے والے حملوں کا جواب کیوں نہیں دیتے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام سے جتنے وعدے کئے تھے ان میں سے کوئی ایک بھی پورا نہیں کرسکی ۔