سندھ ہائیکورٹ نے آوارہ کتوں کے کاٹنے کا سے متعلق صوبائی حکومت، کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کو ٹاسک فورس بنانے کا حکم دے دیا

منگل 22 اکتوبر 2019 16:43

سندھ ہائیکورٹ نے آوارہ کتوں کے کاٹنے کا سے متعلق صوبائی حکومت، کے ایم ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2019ء) سندھ ہائیکورٹ نے آوارہ کتوں کے کاٹنے کا سے متعلق صوبائی حکومت، کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کو ٹاسک فورس بنانے کا حکم دے دیا۔منگل کوعدالت نے سندھ حکومت کو صوبے بھر کے اضلاع میں کتے کے کاٹنے کی ویکسینز کی فراہمی کا بھی حکم دیدیا۔ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو آوارہ کتوں کے کاٹنے کی ویکسین کی عدم فراہمی سے متعلق طارق منصور ایڈوکیٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے سیکریٹری بلدیات کی سرزنش کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آپ پچھلی تاریخ پر کیوں نہیں آئی آپ مسئلہ حل کیوں نہیں کرتے کتے لوگوں کو کاٹ رہے ہیں۔ سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ نے بتایا یہ ڈی ایم سیز کی ذمہ داری ہے، حال ہی میں اضلاع کو 2 ، 2 کروڑ روپے گاڑیوں کیلئے دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ایسٹ کے علاوہ تمام اضلاع کو مختلف امانٹ دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ہمیں ڈیڑھ کروڑ روپے حال ہی میں ملے ہیں۔

ساتھ اور ویسٹ کو 2 کروڑ روپے دیئے گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی نے بتایا کہ ہمیں 2 کروڑ روپے ملیں گے ابھی موصول نہیں ہوئے۔ ڈپٹی کمشنر ملیر نے بتایا کہ ہم نے ڈیڑھ کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے ابھی ملے نہیں۔ سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ نے بتایا کہ ایسٹ کی طرف سے ڈیمانڈ نہیں تھی اسلیے نہیں دیئے گیے۔ عدالت نے ریماکس دیئے کتے کاٹ رہے ہیں لوگوں کو مگر آپ لوگ کچھ نہیں کررہے۔

سیکریٹری بلدیات بے بتایا کہ یہ رقم ڈی ایم سیز کو گاڑیوں کی مرمت کیلئے دی جارہی ہے۔ عدالت نے ریماکس دیئے آپ لوگ اب تک کیا کررہے ہیں اتنا پیسہ تو نہیں چاہیے سوزوکی پک آپ سے بھی کام چل سکتا ہے۔ سیکریٹری صحت نے بتایا کہ مجموعی طور پر 313 اسپتالوں میں ویکسین فراہم کی جارہی ہیں۔ عدالت نے سیکریٹری بلدیات اور سیکریٹری صحت کو ہدایت کی کہ ضلعی سطح پر ٹاسک فورس بنائیں اور گاڑیاں اس کام کیلئے مختص کریں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریماکس دیئے اگر 16000 ویکسینز ہیں تو کہاں ہیں ہمیں تو کوئی رزلٹ نظر نہیں آتا۔ ضلع شرقی کے وکیل نے موقف دیا کہ جیسے شکایت آتی ہے اس پر کارروائی ہوتی ہے۔ لائنز ایریا میں آواز کتوں کیخلاف پھر پور آپریشن کیا ہے۔ عدالت نے ریماکس دیئے آپ اگست کی رپورٹ پیش کررہے ہیں، ایک مسلسل مہم ہونی چاہیے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریماکس میں کہا کہ آپ کی ٹیم علاقوں میں گھومتی کیوں نہیں روشن شیخ نے بتایا کہ جہاں سے شکایت آرہی ہے کام شروع کردیا ہے۔

ٹاسک فورس بھی بنادی گئی ہے جلد رپورٹ پیش کردیں گے۔سندھ واحد صوبہ ہے جہاں منفرد مہم پر کام ہورہا ہے۔ ابراہیم حیدری میں ماڈل پیلس بنایا جارہا ہے۔ ہم ایک لاکھ کتے بھی مار دیں تو حل نہیں مزید 10 لاکھ پیدا ہوجائیں گے۔ ہم ان کی افزائش کو روکیں گے اور آوارہ کتوں پر قابو پائیں گے۔ عدالت نے ریماکس دیئے آپ کے زبانی بیانات سے کام نہیں چلے گا۔

جو ترجیح ہوتی ہے وہ کام تو ہوجاتا ہے مگر دوسرے کام نہیں کرتے۔ عدالت نے تنبیہ کی جس کے علاقے میں واقعہ پیش آئے گا وہ ڈپٹی کمشنر ذمہ دار ہوگا۔ سیکریٹری بلدیات روشن شیخ نے بتایا کہ ہمیں حکم ملا ہے ایک ہفتہ میں پی سی ون مکمل کرلیں۔ نمائندہ این جی او نے بتایا کہ آوارہ کتوں کو اٹھایا جائے تو دوسرا کتا اس کی جگہ لے لیتا ہے۔ اصل مسئلہ کتوں کو کھانا کھلانے کا ہے ان کی خوراک کا انتظام ہونا ضروری ہے۔

کتوں کی ری پروڈکشن روکے بغیر مہم کامیاب نہیں ہوسکتی۔ سیکریٹری بلدیات روشن شیخ نے بتایا کہ ہمیں 10 روز دے دیں منصوبے کو حتمی شکل دے دیں گے۔ عدالت نے ریماکس دیئے ہمیں معلوم ہے حکومت کا پروسیجر، یہ فائل ہی پڑی رہے گی پی سی ون بن کر۔ نمائندہ این جی او نے بتایا کہ کتوں کو مارنا مسئلے کا حل نہیں انہیں ریبیز ویکسین لگائی جائیں۔ ہم حکومت کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔

سیکریٹری بلدیات نے بتایا کہ ہم ترکی ماڈل فالو کررہے ہیں جلد منصوبہ مکمل ہوجائے گا۔ درخواستگزار طارق منصور ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ یو کے اور امریکا میں کتوں کو ڈیٹین (detain) کرکے ٹریٹ کیا جاتا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریماکس دیئے کہ کیا لاکھوں کتوں کو ڈیٹین کریں گے یہاں تو انسانوں کے رہنے کی جگہ نہیں ہے۔ عدالت نے میونسپل کمشنر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان سے استفسار کیا آپ کیا کررہے ہیں آپ بتائیں۔

ڈاکٹر سیف الرحمان نے بتایا کہ ہمارے پاس ایک گاڑی ہے صرف بقیہ اسکریپ میں ہیں۔ کے ایم سی کے پاس عباسی سمیت 14 اسپتال ہیں۔ ہمارے پاس 500 ویکسینز ہیں۔ عدالت نے ریماکس دیئے اس بات کی گارنٹی ہے آپ کے اسپتال میں کوئی کیس آئے تو ویکسین مل جائے گی۔ میونسپل کمشنر نے اظہار معذوری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کی گارنٹی نہیں دے سکتے۔ سینیر ڈائریکٹر ہیلتھ نے بتایا کہ ہمارے پاس آج 496 ویکسینز ہیں۔

ڈاکٹر سیف الرحمان نے کہا کہ اکتوبر میں 176 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اسلیے یہ ویکسینز کم ہیں۔ سینیئر ڈائریکٹر ہیلتھ نے بتایا کہ یہ ویکسینز عباسی شہید سمیت 4 اسپتالوں میں موجود ہیں۔ عدالت نے صوبائی حکومت، کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کو ٹاسک فورس بنانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے سندھ حکومت کو صوبے بھر کے اضلاع میں کتے کے کاٹنے کی ویکسینز کی فراہمی کا بھی حکم دیا ہے۔

عدالت نے میونسپل کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمان کو مزید ویکسینز کا انتظام کرنے اور کراچی کے تمام ڈی ایم سیز کو آوارہ کتوں کیخلاف مہم تیز کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے حکم دیا کہ گاڑیاں کرائے پر لیں کچھ بھی کریں آوارہ کتوں کیخلاف مہم تیز کریں۔ ڈویژنل بینچ نے آئندہ سماعت پر کارروائی کی جامع رپورٹ پیش کرنے اور سیکریٹری بلدیات روشن شیخ کو مستقل منصوبہ کی بھی حتمی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ابراہیم حیدری میں قائم ای این آر سینٹر کے قیام سے متعلق بھی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے سیکریٹری بلدیات روشن شیخ کو رپورٹ پیش کرنے کیلیے ایک ہفتہ کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی۔