مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران سنگین ہورہا ہے،

لائن آف کنٹرول کے پار تین مبینہ کیمپوں کو تباہ کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹ ثابت ہوگیا، غیر ملکی سفیروں کو لائن آف کنٹرول کا دورہ کرایا گیا لیکن بھارتی سفیر نے جھوٹ پکڑے جانے کے ڈر سے جانے سے انکار کردیا تھا،ڈاکٹر ملیحہ لودھی اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے سیاسی امور کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ

بدھ 23 اکتوبر 2019 13:01

مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران سنگین ہورہا ہے،
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے خطہ میں لائن آف کنٹرول کے پار تین مبینہ کیمپوں کو تباہ کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹ ثابت ہوگیا ہے ، پاکستان نے اسلام آباد میں مقیم غیر ملکی سفیروں کو گزشتہ روز لائن آف کنٹرول کا دورہ کرایا حالانکہ بھارتی سفیر کو بھی اس دورہ کے لئے مدعو کیا گیا تھا انھوں نے یہ جانتے ہوئے کہ بھارتی دعویٰ بے نقاب ہوجائے گا ،جانے سے انکار کردیا۔

ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے سیاسی امور روزمیری ڈی کارلو سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال سے آگاہ کیا جو علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرناک ہے انہوں نے کہا کہ بھارتی دعویٰ سفید جھوٹ ہے پاکستان کی سفیر نے کہا کہ 5 اگست کے بھارت کے غیر قانونی اقدام سے خطہ میں کئی بحران پیدا ہوئے انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ عشروں پرانے تنازعہ کے پر امن حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے انہوں نے کہاکہ بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت یک طرفہ طور پر ختم کرکے مقبوضہ وادی میں ایک سیاسی اور انسانی حقوق کا بحران پیدا کیا ہے جو پاکستان کے ساتھ ایک بحران ہے پاکستان اس تنازعہ کا ایک فریق ہے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ایک انسانی بحران ہے جو سنگین ہورہا ہے جہاں اب کرفیو کو تین ماہ ہوگئے ہیں اوراس کے ختم ہونے کے کوئی آثار نہیں انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ضروری اشیاء کی قلت لوگوں کی اپنے اہل خانہ اور دوستوں کی خیریت سے آگاہ نہ ہونے ، مسلسل اندھیروں اور خوف و ہراس میں رہنے کے باعث لوگوں درپیش سخت مشکلات سے آگاہ کیا سفیر ملیحہ لودھی نے کشمیریوں پر بڑھتے ہوئے مظالم ، جبری گرفتاریوں ،ہزاروں لوگوں کو گھروں سے اٹھانے بچوں سمیت 13 ہزار سے زائد کشمیریوں کو اغواء کئے جانے میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیا جن کے بارے میں کچھ معلوم نہیں کہ انہیں کہاں رکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ایک مکمل انسانی بحران میں بدل رہی ہے اور اصل صورتحال اس وقت سامنے آئے گی جب وہاں ظالمانہ پابندیاں اٹھائی جائیں گی۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں معمول کی صورتحال کی بحالی کے متعلق بھارتی دعوئوں کو مسترد کردیا جس کا بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے پول کھول دیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں کاروبار تعلیمی ادارے اور شہری سرگرمیاں مکمل طور پر بند ہونے کے سبب وہاں حکام اخبارات میں اشتہارات کے ذریعہ لوگوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اپنی دکانیں کھلی رکھیں بچوں کو سکول بھیجیں جسے کشمیریوں نے یکسر مسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد کشمیری بھارتی بربریت پر اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کریںگے ۔ انہوں نے انڈر سیکرٹری جنرل کی توجہ ایمنیسٹی انٹرنیشنل کی مہم ’’ پہلے انسانیت ‘‘ کی طرف بھی دلائی ،جو بھارت سے مواصلاتی روابط ، لاک ڈاون ختم کرنے اور کشمیریوں کے اظہار رائے کا مطالبہ کررہی ہے دریں اثناء سفیر ملیحہ لودھی نے مختلف ممالک کے سفارتکاروں کی جانب سے اپنے اعزاز میں دئے گئے الوداعی عشائیہ اور ظہرانہ میں شرکت کی، اقوام متحدہ میں ان کی ذمہ داریاں 31 اکتوبر کو ٰختم ہو رہی ہیں ۔