برسلز اورلندن میں میں یوم سیاہ کے موقع پر بھارت مخالف مظاہرے

پیر 28 اکتوبر 2019 11:10

برسلز ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2019ء) بلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں 27 اکتوبر کوکشمیرپر بھارتی قبضے کے دن کے موقع پر منائے جانیوالے یوم سیاہ کے سلسلے میںبھارتی سفارتخانے کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیرکونسل یورپی یونین کے زیر اہتمام مظاہرے میں بڑی تعداد میں کشمیریوں ، پاکستانیوں اور ان کے ہمدردوں اور انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

یورپی ہیڈکوارٹرز برسلز میںیہ احتجاجی مظاہرہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب مقبوضہ کشمیر میں مسلسل تین ماہ سے کرفیو نافذ ہے اورکشمیری اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور انہیں انتہائی سخت مشکلات درپیش ہیں۔ اس دوران ایک احتجاجی یاداشت بھی بھارتی سفارت خانے کو پیش کی گئی جس میں بھارت سے کہاگیا ہے کہ وہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم کرے، کشمیریوں پر مظالم بنداور جموںوکشمیرپر اپنا غیرقانونی قبضہ ختم کرکے کشمیریوں کوان کا حق خودارادیت دینے کے اپنے وعدے پورے کرے۔

(جاری ہے)

مظاہرے کے موقع پر کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے کہا کہ بھارت نے نہ صرف مقبوضہ کشمیر کے عوام کوگزشتہ تقریبا تین ماہ سے محصور کررکھا ہے بلکہ کنٹرول لائن پر رہنے والے آزاد کشمیر کے عوام بھی بھارتی جارحیت سے محفوظ نہیںہیں۔ علی رضا سید نے بھارتی حکومت کی طرف سے تین ماہ سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے محاصرے اور بھارتی فوج کی طرف سے کنٹرول کے لائن کے قریب آزاد کشمیر کی شہری آبادی پر مسلسل گولہ باری کی بھی مذمت کی۔

انھوں نے کہاکہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اقوام عالم بھارت کے کشمیریوں کے خلاف اس جارحانہ و ظالمانہ رویئے پر خاموش ہے۔ انہوںنے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اپنی خاموشی توڑ کر مقبوضہ کشمیر کا محاصرہ ختم کرائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے میں ان کی مدد کرے۔ مظاہرے کے دیگر مقررین نے کہاکہ کشمیری قوم اپنے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

مظاہرین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ آگے آئے اور بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا خاتمہ، کشمیریوں پر بھارتی مظالم بند ہوں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوایا جائے۔ انہون نے کہاکہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار بھارت کشمیریوں کے حقوق سلب اور مقبوضہ وادی میں نہتے عوام کا قتل عام کر رہا ہے۔ ادھر لندن میں 10ڈائوننگ اسٹریٹ پر بھی ایک احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔

مظاہرین نے برطانوی وزیر اعظم کے دفتر میں ایک یادداشت پیش کی جس میں مودی کی سربراہی میںبھارتی حکومت کی فسطائی ذہنیت پر روشنی ڈالی گئی تھی ۔ مقررین نے تنازعہ کشمیر کے فریق ہونے کی حیثیت سے برطانوی حکومت پر زوردیا کہ وہ کشمیری عوام کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے بھارت کے ساتھ دو طرفہ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میںیہ معاملہ اٹھائے۔ آزاد جموںوکشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین عبدالرشید ترابی اور راجہ فہیم کیانی نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔