Live Updates

چوہدری نثار نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی مخالفت کردی

عمران خان کے دھرنے کے مخالفت اب کس منہ سے مولانا کی حمایت کررہے؟ دھرنوں سے ملک بند گلی میں جا رہا ہے، عوام کو فوری ریلیف ملنا چاہیے۔ سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کی میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 11 نومبر 2019 16:50

چوہدری نثار نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی مخالفت کردی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 نومبر2019ء) سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی مخالفت کردی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دھرنے کے مخالفت اب کس منہ سے مولانا کی حمایت کررہے ہیں؟ دھرنوں سے ملک بند گلی میں جا رہا ہے، عوام کو فوری ریلیف ملنا چاہیے۔ انہوں نے روات میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی۔

ماضی میں بھی کہتا تھا کہ دھرنے کسی بھی صورت ملک کے مفاد میں نہیں۔ آج بھی دھرنا سیاست کی مخالفت کرتا ہوں۔ چوہدری نثار نے کہا کہ خود دھرنے دینے والی پی ٹی آئی اب دھرنے کی مخالفت کیوں کر رہی ہے۔ اسی طرح عمران خان کے دھرنے کی مخالفت کرنے والے کس منہ سے مولانا کی حمایت کررہے ہیں۔ چوہدری نثار نے کہا کہ دھرنوں سے ملک بند گلی میں جا رہا ہےعوام کو ریلیف ملنا چاہیے۔

(جاری ہے)

واضح رہے سربراہ جمیعت علماء اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے مطالبات کے حق میں اسلام آباد کی جانب 27 اکتوبر کوآزادی مارچ کیا، ان کے مطالبات میں وزیراعظم کا استعفا، اسمبلیوں کی تحلیل اور فوج کے بغیر نئے الیکشن کا انعقاد شامل ہے۔ تاہم وزیراعظم عمران خان نے دوٹوک کہا کہ استعفے اور نئے الیکشن کے علاوہ دیگر آپشن پرغور کیا جاسکتا۔ حکومت دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے بھی تیار ہے۔

اسی طرح جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کے شرکاء کا دھرنا اتوار کو 12 ربیع الاول ولادت النبیؐ کے موقع پر بھی جاری رہا، مولانا فضل الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس سرزمین پر ہمیں آج ایک عشرہ مکمل ہونے جا رہا ہے، ڈٹے رہنے پر شرکا کو سلام پیش کرتا ہوں۔ بین الاقوامی رحمت اللعالمین ؐ کانفرنس میں مختلف اسلامی ممالک کے مندوبین اور سکالرزاور غیر ملکی سفراء کی شرکت کے باوجود دھرنے کے شرکاء براجمان رہے۔

شرکاء سے مولانا فضل الرحمان، مولانا عبدلاغفو ر حیدری اورمحمود خان اچکزئی نے خطاب کیا۔ مولانا فضل الرحمان نے اپنے روایتی انداز میں حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم نے باطل اور جابرکے خلاف علم بلند کیا ہے، ہم نے اپنے آئین میں الیکشن کے طریقہ کار کو طے کیا اور ایک آمر کو اس میں تبدیلی کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت گر رہی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم کسی کوپاکستان کی شناخت سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے، معیشت پر توجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے تمام اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، سٹیٹ بینک خسارے میں ہے، کیا پاکستان اس مقصد کے لئے حاصل کیا گیا تھا۔ انہوںنے کہا کہ کہتے تھے فاٹا کے انضمام کے بعد ہر سال 100 ارب دیں گے لیکن ابھی تک ایک پیسہ بھی نہیں دیاگیا، فاٹا کو حصہ دینے کے لئے کوئی تیار نہیں ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات