جو کرپشن میں ملوث ہیں نیب انہیں نہ چھوڑے، لوگوں کو پتہ چلنا چاہئے کہ بلا تفریق احتساب ہو رہا ہے، نیب قانون میں سقم ہے،

اسے درست کرنے کے لئے اپوزیشن کو مل بیٹھنے کی دعوت دیتا ہوں، سینیٹر حافظ حمد الله کی شہریت کے حوالے سے نوٹس ناپسندیدہ فعل ہے، اس کی مذمت کرتا ہوں، ہماری حکومت ایسے گرے ہوئے فعل کو تسلیم نہیں کرتی وفاقی وزیر پارلیمانی امور سینیٹر اعظم سواتی کا سینیٹ میں اپوزیشن کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے اظہار خیال

پیر 11 نومبر 2019 21:40

جو کرپشن میں ملوث ہیں نیب انہیں نہ چھوڑے، لوگوں کو پتہ چلنا چاہئے کہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 نومبر2019ء) وفاقی وزیر پارلیمانی امور سینیٹر اعظم سواتی نے کہا ہے کہ جو کرپشن میں ملوث ہیں نیب انہیں نہ چھوڑے، لوگوں کو پتہ چلنا چاہئے کہ بلا تفریق احتساب ہو رہا ہے، نیب قانون میں سقم ہے، اسے درست کرنے کے لئے اپوزیشن کو مل بیٹھنے کی دعوت دیتا ہوں، سینیٹر حافظ حمد الله کی شہریت کے حوالے سے نوٹس ناپسندیدہ فعل ہے، اس کی مذمت کرتا ہوں، ہماری حکومت ایسے گرے ہوئے فعل کو تسلیم نہیں کرتی۔

پیر کو ایوان بالا میں اپوزیشن کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیف الرحمان کے اقدامات ہماری تاریخ کا حصہ ہیں، وہ سیاسی انتقام تھا، جنرل جیلانی کی گود میں سیاسی سانس لینے والے ہمیں بتا رہے ہیں کہ تحریکیں کس طرح چلتی ہیں، یہاں جہانگیر ترین کا نام لیا گیا، حقائق توڑ مروڑ کر انہیں سزا دی گئی، جہانگیر ترین نے ایک ایک پائی کی منی ٹریل دی، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ارکان کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ سینیٹ الیکشن میں لوگوں نے بددیانتی کی، اس کا کیا حشر ہوا، چیئرمین نیب سے کہتا ہوں جس جس پر کرپشن کا کیس ہے اس کو نہ چھوڑیں۔

(جاری ہے)

9 سال جے یو آئی (ف) کے ساتھ رہا ہوں، میں وزیر، سینیٹر رہا، مجھ پر ایک چیز کوئی ثابت کرے، میں نے سرکاری فنڈز سے کبھی ایک چائے کا کپ نہیں پیا، صرف بیرون ملک جانے کا کرایہ لیتا تھا، اپنے دفتر کا خرچ ہمیشہ خود برداشت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا نہ ہی کسی جج کو اٹھا کر باہر پھینکا۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن میں جو جو ملوث ہے چیئرمین نیب اسے نہ چھوڑیں۔

لوگوں کو پتہ چلنا چاہئے کہ بلا تفریق احتساب ہو رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نیب قانون میں سقم ہے۔ اپوزیشن کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں بیٹھ کر نیب قانون میں سقم کو درست کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کو گالیاں دینے والی اپوزیشن پارٹیاں آج ساتھ کھڑی ہیں۔ کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر نہ ہونے دینے اور مودی کے بیانیہ کو آگے لے کر چلنے کے لئے یہ متحد ہیں۔

چیئرمین نیب پراسیکیوشن کو مضبوط کریں۔ سینیٹر حافظ حمد الله کی شہریت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حافظ حمد الله کو ان کا حق نہ دیئے جانے کی میں اور یہ حکومت بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ وزیراعظم سمیت کسی نے اس فعل کو پسند نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ نادرا ایجنسیوں کی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ کرتی ہے۔ ایجنسیوں نے رپورٹ دی کہ حافظ حمد الله کی شہریت کی دستاویزات جعلی ہیں اور وہ غیر ملکی ہیں۔ حافظ حمد الله کی شہریت کے حوالے سے جو نوٹس دیا گیا وہ ناپسندیدہ فعل ہے اور اس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ ہماری حکومت اس قسم کے گرے ہوئے فعل کو تسلیم نہیں کرتی۔