بلدیہ اعلیٰ سکھر کے نویں عام اجلاس کی کارروائی،نصف سے زائد تجاویز کثرت رائے سے منظور ‘ چند مسترد

پیر 11 نومبر 2019 21:54

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2019ء) بلدیہ اعلیٰ سکھر کے نویں عام اجلاس کی کارروائی بصدارت میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کے شروع ہوئی ‘ نصف سے زائد تجاویز کثرت رائے سے منظور ‘ چند مسترد جبکہ چند تجاویز پر عملدرآمد کیلئے کمیٹیاں قائم کردی گئیں ‘ سندھ حکومت کے کچرا سڑکوں پر پھینکنے پر پابندی کے فیصلے پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی قرارداد بھی اراکین کونسل نے متفقہ طور پر منظور کرلی ‘ انتظامی کمیٹیاں غیر فعال ہونے پر میئر سکھر کا اظہار افسوس ‘ چیئرمینز کو اپنی اپنی کمیٹیوں کو فعال کرنے اور کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت جاری کردیں۔

تفصیلات کے مطابق بلدیہ اعلیٰ سکھر کا نواں عام اجلاس میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کی زیر صدارت آڈیٹویم ہال پیر الٰہی بخش ٹاور میں منعقد ہوا جس میں ڈپٹی طارق حسین چوہان ‘ یوسی چئیرمینز ‘ خواتین اراکین سمیت بلدیہ افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے آغاز میں میئر سکھر نے افسران سے انکی کاکردگی بارے باز پرس کی اور افسران کی کاکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے بہتری لانے کی ہدایت جاری کیں جبکہ میئر نے اراکین کونسل سے اجلاس میں مسلسل 2 روز تاخیر سے پہنچنے والے افسران و عملے کو نوکری سے فارغ کرنے کی رائے طلب کی جس کی تمام اراکین نے ہاتھ اٹھا کر تائید کی۔

میئر سکھر نے اے ڈی پارکس جاوید اختر کو خالد خان پارک میں سبزہ کرنے کیلئے 48 گھنٹوں کی مہلت دیتے ہوئے ہدایت جاری کیں کہ مطلوبہ تمام مشینری فراہم کردی ہیں لہٰذا اب کسی قسم کی کوتاہی یا لاپرواہی قابل برداشت نہیں ‘ پاک میں پانی و بجلی کیلئے متبادل بندوبست کیا جائے جبکہ دیگر پارکس کی حالت بھی 2 ماہ میں بہتر ہوجانی چاہئے ۔ میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے بلدیہ اعلیٰ سکھر کی انتظامی کمیٹیوں کے غیر فعال ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس جو عہدے ہیں وہ عوام کی مرہون منت ہیں ‘ ہم عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر اس کرسی پر بیٹھے ہیں ‘ عوام کی خدمت ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے مگر افسوس کہ چند انتظامیہ کمیٹیوں کے علاوہ تمام کمیٹیاں غیر فعال ہیں ‘ آج تک کسی ایک کمیٹی نے کوئی خاطر خواہ کام نہیں کیا ‘ ہم خدمت خلق کیلئے یہاں بیٹھے ہیں اور خدمت خلق ایک عظیم عبادت ہے ‘ ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنا ہوگا ‘ بہت ٹائم خراب ہوچکا مزید نہیں ہونا چاہئے ‘ انتظامی کمیٹیوں کے سربراہان اپنی اپنی کمیٹیوں کو فعال کریں اور اپنی میٹنگز میں کئے گئے فیصلوں کی کونسل سے توثیق کرائیں ‘ ہر صورت فیصلوں پر عملدر آمد کرائیں گے ‘ اگر فیصلوں پر عملدرآمد نہ ہوسکا تو استعفیٰ دیدوں گا۔

اراکین کی تجاویز پر میئر سکھر نے ایکسین سہیل میمن کو ایوب گیٹ کے نالے کی اسکیم پر کام کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ڈی سیلٹنگ کے کام کے کنٹریکٹر کو اس وقت تک ادائیگی نہ کی جائے جب تک یوسی چیئرمین ڈاکٹر عبدالخالق جتوئی منظوری نہ دیں ‘ ڈاکٹر عبدالخالق کام چیک کر کے رپورٹ جمع کرائیں گے اس کے بعد ٹھیکیدار کو ادائیگی کی جائیگی۔

نئی موٹر سائیکلوں کی خریداری کی تجویز پر یوسی چیئرمین غلام مرتضیٰ گھانگھرو نے اعتراض لگاتے ہوئے پرانی موٹر سائیکلوں کی جانچ پڑتال کا مطالبہ کیا جس پر میئر نے انہیں تمام گاڑیوں کی جانچ پڑتال کر کے رپورٹ کونسل میں پیش کرنے کی ہدایت جاری کی۔ میئر نے شہر میں منعقد ہونیوالے مختلف ایونٹس کے انعقاد کیلئے یاسین آرائیں کی سربراہی میں ایونٹ آرگنائزنگ کمیٹی بھی تشکیل دی۔

آخر میں میئر سکھر نے سندھ حکومت کے کچرا پھینکے پر پابندی کے فیصلے پر عملدر آمد کے حوالے سے اراکین سے رائے طلب کی جس پر اراکین نے متفقہ طور پر یہ قرار داد منظور کی کہ کچرا سڑک پر پھینکنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جانی چاہئے ‘ ہر دکاندار کو اپنی دکان اور کے باہر کچرا دان رکھنا ہوگا ‘ سڑک پر کچرا پھینکنے والے کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی جبکہ مذکورہ قانون پر رہائشی علاقوں میں بھی سختی سے عملدر آمد کرایا جائے گا۔ بعد ازاں میئر سکھر و کنوینر کونسل بلدیہ اعلیٰ سکھر نے اجلاس کل بروز منگل صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا ۔