اسلام آباد سے واپسی مولانا کے سیاسی سفر کی واپسی ہے

جے یو آئی ایف کے اس اقدام سے حکومت کو کافی فائدہ پہنچے گا جب کہ اپوزیشن کے لیے آئندہ کوئی تحریک چلانا مشکل ہو جائے گا۔ سینئیر تجزیہ نگاروں کی رائے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 14 نومبر 2019 13:16

اسلام آباد سے واپسی مولانا کے سیاسی سفر کی واپسی ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 نومبر2019ء) گذشتہ روز مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔اسی پر مختلف تجزنہ نگار مختلف رائے پیش کر رہے ہیں۔زیادہ تر سیاسی ماہرین کے خیال میں مولانا فضل الرحمن ناکام ہو گئے ہیں۔جب کہ ان کے دھرنا ختم کرنے سے حکومت کو فائدہ ہو گا۔تفصیلات کے مطابق سینئیر تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ہاتھ ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینئیر تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اسلام آباد سے واپسی مولانا فضل الرحمن کے سیاسی سفر کی واپسی ہے اور لگ رہا ہے کہ ان کے ساتھ کوئی بڑا ہاتھ ہو گیا ہے۔تجزیہ نگاروں کا کہنا تھا کہ جے یو آئی ایف کے اس اقدام سے حکومت کو کافی فائدہ پہنچے گا اور اپوزیشن کے لیے آئندہ کوئی تحریک چلانا مشکل ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

مولانا کے پلان بی سے مطالبات تو پورے نہیں ہو سکتے لیکن ایک سیاسی افراتفری ضرور مچ سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب یہ دھرنا ختم ہو گیا تو پھر بے شک وہ جلسے بھی کریں اور جلوس بھی نکالیں لیکن اس کے اثرات وہ نہیں رہتے۔بیسٹ پلان تو پلان اے ہی ہوتا ہے۔اب اگر ان کو اس میں استعفے والی کامیابی نہیں ملی تو مجھے لگتا ہے بی ،سی اور ڈی میں بھی یہ نہیں ہو گا۔خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیے جانے کے بعد اس حوالے سے وزارت داخلہ نے باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق نواز شریف کو علاج کیلئے 4 ہفتے کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت ہوگی۔ تاہم نواز شریف گارنٹی کے طور پر رقم جمع کروائے بنا بیرون ملک نہیں جا سکتے۔ وزارت داخلہ کے نوٹیفیکیشن میں سابق وزیر اعظم کو ہدایت کی گئی ہے کہ 80لاکھ پاونڈ،2کروڑ50لاکھ امریکی ڈالریا اس کے مساوی روپے جمع کروا کر بیرون ملک چلے جائیں۔ تاہم انہیں 4 ہفتے بعد پاکستان واپس آنا ہوگا۔