پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کیلئے فنڈز جاری نہ ہونے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء جمع

جمعرات 14 نومبر 2019 21:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2019ء) مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی عظمیٰ بخاری نے پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کیلئے فنڈز جاری نہ ہونے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء جمع کرادی۔پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے کنٹرول کے معاملے پر بیوروکریسی نے وزیراعلیٰ کے ضلع ڈی جی خان سمیت 6 نئے شہروں کے فنڈ جاری نہ کئے جس کے باعث تمام منصوبے تاخیر کا شکار ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق سیف سٹیز اتھارٹی نے ڈی جی خان، تونسہ، راولپنڈی، مری، ننکانہ اور چونیاں میں لاہور کی طرز پر منصوبہ بنایا۔ محکمہ داخلہ کی عدم دلچسپی اور محکمہ خزانہ کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی سے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ضلع ڈی جی خان کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے گئے، 4 اجلاسوں کے باوجود ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

اسی طرح دیگر علاقوں کے لئے بھی اعلانات کئے لیکن محکمہ خزانہ نے کوئی وعدہ وفا نہ کیا۔اسی طرح ڈویڑنل ہیڈ کوارٹرز کی سطح پر سیف سٹیز اتھارٹی کی عمارتیں مکمل ہوچکی ہیں، جن میں راولپنڈی، فیصل آباد، سرگودھا، گوجرانوالہ، ملتان اور بہاولپور شامل ہیں لیکن وہاں بھی فنڈز فراہم نہ کیے جانے کی وجہ سے کام مکمل نہیں ہو سکا۔ ان عمارتوں کی تعمیر پر گزشتہ ڈیڑھ برس میں تقریباً ڈیڑھ ارب روپے خرچے کئے گئے۔ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے 5 ماہ میں محکمہ خزانہ نے تنخواہوں کی مد میں صرف 200 ملین جاری کئے۔ بیورو کریسی کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کرنے والے منصوبے التواء کا شکار ہیں۔