حکومت مہنگائی قابو کرنے میں مکمل ناکام نظر آتی ہے، ٹماٹر اور چینی کے بعد اب آٹے کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے، سید مصطفی کمال

اشیا خوردونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ غریبوں کے لئے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو گیا ہے، چیئرمین پاک سرزمین پارٹی

جمعرات 21 نومبر 2019 21:40

حکومت مہنگائی قابو کرنے میں مکمل ناکام نظر آتی ہے، ٹماٹر اور چینی کے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 نومبر2019ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ حکومت مہنگائی قابو کرنے میں مکمل ناکام نظر آتی ہے، ٹماٹر اور چینی کے بعد اب آٹے کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے۔ اشیا خوردونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ غریبوں کے لئے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو گیا ہے۔ ایک شخص بے روزگار ہوتا ہے تو اس کا پورا گھرانہ مشکلات کا شکار ہو جاتا ہے، بچوں کے لیے تعلیم کا حصول دشوار ہو جاتا ہے، بوڑھے ماں باپ کی دوائیں قوت خرید سے باہر ہو جاتی ہیں۔

یہ وہ مسائل ہیں جن کا ہر پاکستانی کو روزانہ کی بنیاد پر سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ متوسط طبقہ ختم ہو کر رہ گیا ہے نتیجتا لوگ مجبور ہو کر غلط راہ بھی اختیار کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اسی لیے جرائم کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینے ہونگے ورنہ معاشرے میں ایسا بگاڑ پیدا ہوگا جو ہمارے معاشرتی اقدار اور دینی روایات کو نیست و نابود کر کے رکھ دے گا اور پھر حالات کو سنبھالنا کسی کے بس میں نہیں رہے گا۔

کوئی والدین اپنے بچوں کو بھوکا مرتا نہیں دیکھ سکتے۔ سفید پوش طبقے کی ایک بڑی تعداد لوگوں کے آگے مانگنے پر مجبور ہو چکی ہے جبکہ تمام وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے حکمران اپنی موجوں میں گم ہیں۔ اگر حالات ایسے ہی رہے تو عوام کا بڑھتا ہوا غم و غصہ حقیقت میں سونامی ثابت ہوگا جو سب بہا لے جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاس میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پاکستان ہاس میں اراکین سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی، نیشنل کونسل، کراچی آرگنائزنگ کمیٹی، ڈسٹرکٹ الیکشن سیل، شعبہ نشر و اشاعت سمیت دیگر مرکزی شعبہ جات کے زمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پارٹی صدر انیس قائم خانی نے کہا کہ پی ایس پی بلدیاتی انتخابات میں بھرپور عوامی طاقت کے ساتھ حصہ لے گی۔ تمام یوسیز کے لیے نمائندوں اور پولنگ ایجنٹس کی فہرستیں تیار کی جا رہی ہیں۔ لوگوں کے مسائل کا حل صرف ہمارے پاس ہے۔ ہم کراچی کے زمینی حقائق اور مسائل سمجھتے ہیں اور ان کا حل بھی جانتے ہیں۔ آج لوگ خود چل کر پاکستان ہاس آ رہے ہیں اور جوق در جوق ہماری جدوجہد میں شامل ہو کر ہمارے نظریے سے جڑ رہے ہیں۔