ایڈولف ہٹلر کے بچپن کے گھر کو پولیس اسٹیشن میں تبدیل کیا جا رہاہے

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 24 نومبر 2019 23:57

ایڈولف ہٹلر کے بچپن کے گھر کو پولیس اسٹیشن میں تبدیل کیا جا رہاہے

براناؤ ام این، آسٹریا میں واقع ہٹلر کے بچپن کا گھر کئی سالوں سے بحث و مباحثہ کا موضوع بناہوا تھا۔آسٹرین حکومت نے اس مکان کو اس کےمالک سے کرائے پر لیا ہوا تھا اور کئی دہائیوں سے اس کا کرایہ ادا کر رہی   تھی تاکہ ہٹلر کو پسند کرنے والے سیاح اس جگہ کو سیاحتی  یا نظریاتی مقام نہ بنا سکیں۔بی بی سی کے مطابق حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ اس مقام کو اب پولیس اسٹیشن میں بدل دیا جائے۔


ہٹلر نے اپنی زندگی کے ابتدائی چند  ہفتے  ان اپارٹمنٹس میں گزارے تھے ۔ حکام کو خدشہ ہے کہ انتہائی دائیں بازو کے گروپس  کے لیے یہ جگہ  اُن کے سیاسی نظریات کے پھیلاؤ کا مرکز بن سکتی ہے۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق دوسری جنگ عظیم کے بعد   پچھلے 30 سالوں سے  اس جگہ پر معذور افراد کے لیے ڈے کیئر سنٹر  کام کر  رہا تھا۔

(جاری ہے)

2011 میں اس جگہ کے مالک نے اسے معذور افراد کے لیے  کرائے پر دینے سے انکار کر دیا۔

مالک نے حکومت کی طرف سے اسے خریدنے کی تمام پیش کشیں بھی مسترد کر دی۔ اس جگہ پر میوزیم، سکول اور لائبریری بھی بنائی گئی۔ بعض افراد نے تجویز دی کہ اس جگہ کو منہدم کر دیا جائے  جو آسٹریا میں نازی ازم کے خاتمے  کی علامت ہوگا۔ 2014 میں اس عمارت کو مہاجر کیمپ بنانے کی کوشش کی گئی جو ناکام ہوگئی۔ 2017 میں آسٹریا کی حکومت نے اسے اپنی ملکیت میں لے لیا۔

اس  ماہ حکومت نے اس عمارت کو دوبارہ ڈیزائن کرنے کے لیے ایک مقابلے کا انعقاد کیا ہے۔ اس کے فاتح کا انتخاب یورپی یونین سے ہی کیا جائے گا۔ مقابلے کے شرکا   اس عمارت کو ری ڈیزائن کریں گے۔ مقابلے کے فاتح کا اعلان 2020 میں کیا جائے گا۔
آسٹریا کی وزارت داخلہ نے اس عمارت کو 1972 میں کرائے پر لیا تھا۔ حکومت نے  عمارت کے مالک کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اس عمارت میں اُن کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں ہوگا۔ 1984 میں حکومت نے اس جگہ کو خریدنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہی۔
کچھ افراد نے اس عمارت میں پولیس اسٹیشن کے قیام کی مخالف کی ہے لیکن آسٹریا کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ  اس عمارت کے پولیس اسٹیشن کے طور پر استعمال کرنے سے  اس کا نازی ازم سے تعلق ہونے کا تاثر ختم ہو جائے گا۔