وفاقی حکومت نے بلوچستان کے 15سے زائد علاقوں میں شکار کیلئے قطر کے شہزادے کو ایک لاکھ ڈالر جمع کروانے پر 100تلور مارنے کی اجازت دیدی

ہفتہ 7 دسمبر 2019 21:39

وفاقی حکومت نے بلوچستان کے 15سے زائد علاقوں میں شکار کیلئے قطر کے شہزادے ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2019ء) وفاقی حکومت نے بلوچستان کے 15سے زائد علاقوں میں شکار کیلئے قطر کے شہزادے کو ایک لاکھ ڈالر جمع کروانے پر 100تلور مارنے کی اجازت دی گئی ہے قطری شہزادے کو ضلع جھل مگسی کے علاقے الاٹ کردیا گیا جہاں نایاب پرندے تلور کی شکار کیلئے صرف ایک لاکھ ڈالر کے عیوض 10روز کا پرمٹ دیا گیا ہے محکمہ جنگلات وجنگلی حیات کے صوبائی ڈپٹی کنزرویٹر نیاز کاکڑ نے 15سے زائد علاقے غیر ملکیوں کوالاٹ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتا یا کہ یہ علاقہ صرف 10روز کیلئے صوبائی حکومت نے طے شدہ قوانین کے مطابق الاٹ کئے ہیں اور قواعد کے مطابق عرب شیخ سے ایک لاکھ ڈالر کی باقاعدہ فیس بھی وصول کر لی گئی اور اجازت دینے سے پہلے وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ پرمٹ وزارت خارجہ امور کی توسط سے جاری ہوئی ہیں اور اس پر صوبائی حکومت کی وفاقی حکومت سے کئی بار گفتگو ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی بڑی کامیابی ہے کہ پہلی بار کسی نے پالیسی کے تحت باقاعدہ فیس دی ہے اس سے پہلے ایسانہیں ہوتا تھا محکمہ جنگلا ت کے سینئر اہلکار نے بتا یا کہ 14لائسنس جاری کئے گئے ہیں لیکن ان کے خیال میں 14پارٹیاں نہیں آئیں گے کیونکہ اس سال صوبہ خشک سالی کی زرد میں ہے اور نہ بارشوں کی سبب پرندے بھی کم ہیں وفاقی حکومت کی طرف سے رقبے کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے میں شکار کی اجازت دینے کیلئے 14پرمٹ گزشتہ ماہ کے آخری ہفتے میں جاری کئے گئے تھے قطر کے شہزادے کو ایک لاکھ ڈالر جمع کروانے پر 100تلور مارنے کی اجازت دی گئی ہے قطری شہزادے کو ضلع جھل مگسی کے علاقے الاٹ کیا گیا ہے جہاں ان کو حکام کے بقول صرف ایک سو تلور مارنے کی اجازت ہوگی تاہم اجازت نامے میں یہ واضح نہیں ہے کہ اس ایک سو تلور کی مانیٹرنگ یا حساب کون کرے گا کیونکہ سیکورٹی کے پیش خطرات کی نظر کسی کوبھی عرب شیوخ کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی جاتی بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بٹیر،چکور،سسی،گونج اور دیگرمقامی قیمتی نایاب پرندوں کا شکار کافی عرصے سے کیا جارہا تھا جس کے باعث اب یہ پرندے صوبے کے پہاڑی علاقوں میں نا پید ہوگئے ہیں اور بازاروں میں فروخت ہونے والے زیادہ تر پرندے بعض کاروباری لوگوں کی نرسیوں میں پیدا ہوتے ہیں بلوچستان میں گزشتہ ماہ کے دوران تین ویڈیوز سوشل میڈیا پر منظر عام پرآئی تھی جس پر حکام نے کارروائی کرتے ہوئے بلوچستان کے ضلع نوشکی میں قیمتی اور نایاب پرندوں کا غیر قانونی شکار کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا تھا اس اقدام کے بعدضلع کوئٹ،پشین،نوشکی،ژوب،قلعہ سیف اللہ،قلعہ عبداللہ،موسیٰ خیل،جھل مگسی اضلاع کے حکام کو صوبائی حکومت کی طرف سے با قاعدہ آگاہ کیا گیا کہ غیر قانونی شکار کیلئے آنے والوں کو پرندوں کی شکار کی اجازت نہیں دی جائے گی