اعتزاز احسن کے ڈسٹرکٹ اور ہائیکورٹ بار میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی

بیرسٹر اعتزاز احسن پر سانحہ پی آئی سی کی مذمت کرنے پر پابندی لگائی گئی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 13 دسمبر 2019 11:55

اعتزاز احسن کے ڈسٹرکٹ اور ہائیکورٹ بار میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13 دسمبر 2019ء) سانحہ پی آئی سی کی مذمت کرنے پر ڈسٹرکٹ اور ہائیکورٹ بار راولپنڈی میں بیرسٹر اعتزاز احسن کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی ایسو سی ایشن کے جنرل باڈی اجلاس میں پی آئی سی واقعہ پر بحث ہوئی۔متفقہ قرارداد کی غیر جابندرانہ تحقیقات اور انتظامیہ کے رویہ کی مذمت کی گئی۔

اجلاس میں وکلاء کی رہائی اور ایف آئی آر ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا،اجلاس میں ڈاکٹر عرفان کے خلاف کاروائی اور بیرسٹر اعتزاز احسن کے ڈسٹرکٹ اور ہائیکورٹ بار میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔واضح رہے کہ رہنما پیپلزپارٹی وبیرسٹر اعتزا زاحسن نے وکلا کے پی آئی سی حملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرا سر شرم سے جھک گیا۔

(جاری ہے)

اعتزاز احسن نے کہا تھا کہ مسئلہ یہ نہیں کہ احتجاج کس وجہ سے اور کس جگہ پر کیا جا ر ہا ہے تاہم وکلاء کے برے عمل سے میرا سر شرم سے جھک گیا ہے۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ ہماری وکلا تحریک کے دوران ایک پتا بھی نہیں ٹوٹا۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ بیرون ملک وکلا کے ہر سال انتخابات کرائے جاتے ہیں اور اوہ اس میں مصروف رہتے ہیں۔ تاہم پاکستان میں وکلا کے الیکشن دیر سے ہونے کے باعث وکلا کے امید وار اپنی عز ت کا خیال نہیں کرتے۔ اعتزاز احسن نے تجویز پیش کی ہے کہ پاکستان میں ہر تین سال بعد وکلا بار کے الیکشن بر وقت ہو جانے چاہیے ۔

وکلا کے حملے کے دوران خاتون کے جاں بحق ہونے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ خبریں موصول ہو رہی ہیں تاہم اس کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔ اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ میں نوجوان وکلا کو مشورہ دیتا ہوں کہ ہسپتال کے باہر ہنگامہ کرنے کی بجائے معاملے کو بار میں حل کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کا بھی کوئی کردار ادا نظر نہیں آرہا ۔یاد رہے وکلاء پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زبردستی داخل ہو گئے تھے اور توڑ پھوڑ کی تھی۔