چین کی جانب سے پہلی بار سنکیانگ میں انسداد دہشتگردی کے حوالے سے 2 دستاویزی فلموں کا اجراء کیا گیا ہے۔

جمعہ 13 دسمبر 2019 20:17

چین کی جانب سے پہلی بار سنکیانگ میں انسداد دہشتگردی کے حوالے سے 2 دستاویزی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 دسمبر2019ء) چین نے حال ہی میں سنکیانگ ویغور خوداختیار علاقے میں انسداد دہشتگردی کے حوالے سے انگریزی زبان میں 2 دستاویزی فلمیں جاری کی ہیں۔ چین کی جانب سے سنکیانگ میں پرتشدد واقعات کی تشویشناک صورتحال اور انکے انسداد کیلئے چینی حکومت کی کارروائیوں کی ضرورت کے حوالے سے انگریزی زبان میں دستاویزی فلموں کا اجراء غیرمعمولی اقدام تصور کیا جارہا ہے۔

وقت نے یہ ثابت کیا ہے کہ سنکیانگ میں امن اور استحکام برقرار رکھنے کیلئے انتہاء پسندی کے رجحان کا خاتمہ ہی واحد راستہ ہے۔
پہلی دستاویزی فلم "انتہاء پسندی کا سنکیانگ پر حملہ" میں ارومچی، بیجنگ اور کھون مِنگ میں رونماء ہونیوالے دہشتگردی کے واقعات کی اصل ویڈیوز شامل کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری دستاویزی فلم "سنکیانگ میں سیاہ کار ای ٹی آئی ایم اور دہشتگردی" میں ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ کے متعدد جرائم اور تلخ حقائق بیان کئے گئے ہیں، جن میں انتہاء پسندی کے نظریات کا پرچار، قومی منافرت میں اضافہ، خواتین اور بچوں کو زہر دینے اور دہشتگردی کے پرتشدد واقعات شامل ہیں۔

اس امر میں کوئی شک نہیں کہ ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ دہشتگردی کے بین الاقوامی نظام کا حصہ ہے۔ یہ نہ صرف چین بلکہ عالمی سطح پر امن و امان کیلئے بھی بہت بڑا خطرہ ہے۔
حال ہی میں امریکی کانگریس نے نام نہاد "ویغور انسانی حقوق کی پالیسی کا ایکٹ برائے 2019ء" منظور کیا ہے، جو چین کے داخلی امور میں کھلی مداخلت ہے۔ سنکیانگ سے متعلق مذکورہ 2 دستاویزی فلموں کا اجراء عالمی برادری کو نہ صرف سنکیانگ کی اصل صورتحال سے آگاہی کا موقع فراہم کرے گا، بلکہ چند مغربی سیاستدانوں اور ذرائع ابلاغ کی جانب سے نام نہاد انسانی حقوق، جمہوریت اور آزادی کی آڑ میں چین پر دباؤ ڈالنے اور اسے تقسیم کرنے کی کوششوں کو بے نقاب کرنے میں بھی معاون ثابت ہوگا۔


واضع رہے کہ ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ اقوام متحدہ کی جانب سے تسلیم شدہ دہشتگرد تنظیم ہے۔