ڈالرز کی برسات، اماراتی ولی عہد نے پاکستان کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کر دیا

شیخ محمدبن زیدالنہیان کی خلیفہ فنڈ برائے انٹرپرائز ڈیولپمنٹ کو پاکستان کو 20 کروڑ ڈالرز کے فنڈز فراہمی کی ہدایت، رقم پاکستان میں اسمال اور میڈیم انٹرپرائزز کی مدد کے لیے خرچ ہو گی

muhammad ali محمد علی جمعرات 2 جنوری 2020 23:24

ڈالرز کی برسات، اماراتی ولی عہد نے پاکستان کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جنوری2020ء) ڈالرز کی برسات، اماراتی ولی عہد نے پاکستان کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کر دیا، شیخ محمدبن زیدالنہیان کی خلیفہ فنڈ برائے انٹرپرائز ڈیولپمنٹ کو پاکستان کو 20 کروڑ ڈالرز کے فنڈز فراہمی کی ہدایت، رقم پاکستان میں اسمال اور میڈیم انٹرپرائزز کی مدد کے لیے خرچ ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق اماراتی ولی عہد شیخ محمدبن زیدالنہیان کی جانب سے پاکستان کیلئے خصوصی معاشی کا اعلان کیا گیا ہے جس کے تحت 20 کروڑ ڈالرز کی گرانٹ دی جائے گی۔

بتایا گیا ہے کہ اماراتی ولی عہد نے متحدہ عرب امارات کے خلیفہ فنڈ برائے انٹرپرائز ڈیولپمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ پاکستان کو 20 کروڑ ڈالرز کے فنڈ ریلیز کیے جائیں۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے فراہم کی جانے والی یہ رقم پاکستان میں اسمال اور میڈیم انٹرپرائزز کی مدد کے لیے خرچ ہو گی۔

(جاری ہے)

مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے پاکستان کیلئے 20کروڑڈالرامداد کا اعلان کرنے پر اماراتی ولی عہد سے خصوصی اظہار تشکر کیا ہے۔

مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ رقم چھوٹےکاروبار کےفروغ پرخرچ ہوگی۔ امدادکااعلان دونوں ملکوں کےدمیان مضبوط اقتصادی تعلقات کااظہارہے۔ اس سے قبل متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان نے جمعرات کو پاکستان کے ایک روزہ دورہ کے موقع پر وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ ولی عہد کے ہمراہ کابینہ ارکان اور سینئر حکام پر مشتمل اعلیٰ سطحی وفد بھی تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے پاکستان آمد پر نور خان ایئر بیس پر ولی عہد کا خیرمقدم کیا۔ وزیراعظم ہائوس میں شیخ محمد بن زید النہیان اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی معاملات زیر بحث لائے گئے۔ بعد ازاں وزیراعظم نے ولی عہد اور ان کے ہمراہ وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔ وزیراعظم نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مسلسل اعلیٰ سطح کے رابطوں اور دو برادر ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں بتدریج پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے پاک۔ یو اے ای خصوصی تعلقات کی سٹرٹیجک اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے گہرے اقتصادی روابط کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے پاکستان میں اقتصادی پیشرفت، غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے بڑھتے ہوئے مواقع اور اہم شراکت دار کے ساتھ مفید تجارتی اور کمرشل روابط کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان میں مختلف سیکٹرز میں یو اے ای کی جانب سے سرمایہ کاری میں دلچسپی کا خیرمقدم کرتے ہوئے یو اے ای کے سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

وزیراعظم نے دیگر سیکٹرز کے علاوہ توانائی اور ٹورازم سیکٹر میں سرمایہ کاری کے امکانات کو بھی اجاگر کیا۔ چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتوں میں قریبی تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم نے یو اے ای میں 16 لاکھ سے زائد پاکستانی تارکین وطن کے مثبت کردار کو بھی اجاگر کیا جو یو اے ای کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی اقتصادی، سماجی ترقی اور بالخصوص صحت، تعلیم اور یوتھ سیکٹر کیلئے کمٹمنٹ پر یو اے ای کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے ولی عہد کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا، بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو 150 دن سے محصور کر رکھا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ عالمی برادری کشمیریوں کے خلاف مظالم رکوانے میں کردار ادا کرے۔ وزیراعظم نے بھارت کے امتیازی شہری ترمیمی ایکٹ اور این آر سی اور اس کے منفی نتائج کو بھی اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے ولی عہد کو افغان امن اور مصالحتی عمل میں پاکستان کی کوششوں اور مثبت کردار سے بھی آگاہ کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان پاکستان اور خطہ کے مفاد میں ہے۔ ولی عہد نے جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام اور تنازعات کے پرامن حل کیلئے متحدہ عرب امارات کی جانب سے حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ ولی عہد نے او آئی سی میں پاکستان کے اہم کردار کو سراہا۔ دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تعلقات کو بلندیوں کی نئی سطح تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کیا۔