خورشید شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 15 دن کی توسیع
آرمی چیف کی ملازمت میں توسیع ایک جمہوری عمل ہے . پیپلزپارٹی راہنماءکی صحافیوں سے گفتگو
میاں محمد ندیم جمعہ 17 جنوری 2020 18:20
(جاری ہے)
واضح رہے کہ سکھر کی احتساب عدالت نے گزشتہ سال 19 دسمبر کو خورشید شاہ کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت منظور کرلی تھی تاہم اگلے ہی روز نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر زبیر ملک اور اور رباط بھمبرو نے خورشید شاہ سمیت 18 افراد کے خلاف ریفرنس دائر کردیا جسے سکھر کی احتساب عدالت کے جج امیر علی نے 24 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کرلیا تھا. نیب کی جانب سے یہ ریفرنس خورشید احمد شاہ، ان کے 2 بیٹوں، 2 بیویوں اور صوبائی وزیر اویس قادر شاہ سمیت 18 ملزمان کے خلاف ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے بنانے کے الزام میں دائر کیا گیا تھا.آج سماعت کے موقع پر ریفرنس میں نامزد دیگر ملزمان صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ، خورشید شاہ کے صاحبزادے ایم پی اے فرخ شاہ، زیرک شاہ ودیگر بھی پیش ہوئے سماعت کے دوران عدالت نے نیب راولپنڈی کی جانب سے خورشید شاہ سے تحقیقات کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں بھی پیپلز پارٹی رہنما سے تفتیش کی اجازت دے دی.عدالت نے ہدایت کی کہ خورشید شاہ سے تفتیش سب جیل کے اندر کی جائے اور ریمانڈ میں 17دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں دوبارہ 3 فروری کو پیش کرنے کا حکم دیا.واضح رہے کہ چند روز قبل نیب راولپنڈی کی جانب سے بھی سکھر کی احتساب عدالت میں خورشید شاہ سے تفتیش کے لیے درخواست اور 10 سوالات پر مشتمل سوالنامہ جمع کرایا گیا تھا جس پر عدالت نے درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے نیب راولپنڈی کے حکام کو بھی آج 17 جنوری کو طلب کیا تھا.سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید احمد شاہ نے کہا کہ فیصل واڈا کے عمل سے ملک دشمنوں کو خوشی ہوئی، حکومت کو سوچ سمجھ کر چلنا چاہیے، سمجھ نہیں آتا کہ آخر حکومت کرنا کیا چاہتی ہے‘انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ پہلے دن سے یہ بات طے ہوچکی تھی کہ ایکسٹینشن ملنی چاہیے، آرمی چیف کی ملازمت میں توسیع ایک جمہوری عمل ہے جس کے اختیارات وزیر اعظم کے پاس ہیں. انہوں نے کہا کہ حکومت کسی طور سنجیدہ نہیں ہے اور اگر سنجیدہ ہے تو اداروں کوڈسٹرب کیا جارہا ہے انہوں نے وفاقی وزیر فیصل واڈا کی جانب سے پروگرام میں بوٹ لے کر جانے کے عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فیصل واڈا نے ٹاک شو میں جو کیا اس کا تاثر اچھا نہیں گیا ہے، حکومت کا کام ہے کہ وہ اپنے بندے کو ایسے عمل کرنے سے روکے. واضح رہے کہ 18 ستمبر 2019 کو قومی احتساب بیورو نے قومی اسمبلی کے سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار کیا تھا جس کے بعد ان کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا تھا جبکہ بعدازاں اسے عدالتی ریمانڈ میں تبدیل کردیا گیا تھا، تاہم دوران حراست طبیعت خرابی کے باعث خورشید شاہ کو ہسپتال بھی منتقل کیا گیا تھا.
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.