کارکردگی دکھانے کے لیے روسی پولیس آفیسرز کا منشیات کا جعلی گینگ پکڑنے کا ڈراما

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 7 فروری 2020 23:48

کارکردگی دکھانے کے لیے روسی پولیس آفیسرز کا منشیات کا جعلی گینگ پکڑنے ..

روس میں دو پولیس آفیسرز  کو منشیات کا  جعلی گروہ بنانے  کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ گروہ اپنی کارکردگی ظاہر کرنے کے لیے بنایا تھا۔
سینئر ڈیٹیکٹیو ایوان منتروف اور یوری تیتوف، جو روسی شہر  کوستروما کے پولیس سٹیشن کے سربراہ ہیں،  نے مبینہ طور پر  تین مقامی افراد کو ایک  اپارٹمنٹ میں  سنتھیٹک نشہ  ڈیسومورفین عرف کروکوڈائل بنانے پر قائل کیا۔

انہوں نے یہ نشہ بنانے کے تمام اجزا بھی خود فراہم کیے۔ یہ اجزا پولیس سٹیشن میں بطور ثبوت محفوظ کیے گئے تھے۔دونوں پولیس آفیسرز نے  نشہ تیار کرنے والے نوجوانوں ، جو دوسرے کیس میں زیر تفتیش تھے، سےوعدہ کیا کہ اس کام کے بعد اُن کی ضمانت میں مدد کی جائے گی۔
دونوں پولیس آفیسر  ز نے ”منشیات کی فیکٹری“ پر چھاپہ مارا اور  ایک مشکوک شخص کے خلاف کیس درج کر لیا، جو بعد میں بند کر دیا۔

(جاری ہے)

اس  ساری مشق کا  مقصد اپنی کارکردگی دکھانا تھا۔تاہم مقامی انٹرنل افئیر بیورو کو ان کا منصوبہ پتا چل گیا، جنہوں نے تمام ثبوت  انویسٹی گیشن کمیٹی کے سپرد کر دئیے۔یہ انویسٹی گیشن کمیٹی روس میں  امریکی ایف بی آئی کے برابر تصور کی جاتی ہے۔تفتیش کے  دوران دونوں پولیس آفیسرز کو اختیار سےتجاوز کرنے اور منشیات کی حوصلہ افزائی کرنے کا مجرم پایا گیا۔


دلچسپ بات یہ ہے کہ اپنے جرائم پر دونوں پولیس آفیسرز کو جیل نہیں ہوئی۔ تیتوف کو چھ سال کی معطل سزا سنائی گئی جبکہ منتروف کو ساڑھے  تین سال کی معطل سزا ہوئی۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق روسی نارکوٹکس پولیس میں  معصوم لوگوں کو منشیات کے کیس میں پھنسانا عام بات ہے، یہ کام اپنے ٹارگٹس کو  پورا کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔