برطانیہ میں پاکستان نژاد شخص کے 10.5 ملین پاؤنڈ کے اثاثے منجمد

اثاثوں میں 17پراپرٹیز اور 1.13 ملین پاؤنڈ کی رقم شامل،پاکستانی نژاد شخص کے جرائم پیشہ افراد سے تعلقات کا بھی شبہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 14 فروری 2020 13:54

برطانیہ میں پاکستان نژاد شخص کے 10.5 ملین پاؤنڈ کے اثاثے منجمد
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 14 فروری 2020ء  نیشنل کرائم ایجنسی نے برطانیہ میں پاکستان نژاد شخص کے غیر ظاہر شدہ  10.5 ملین پاؤنڈ کے اثاثے منجمد کر دئے گئے۔تفصیلات کے مطابق نیشنل کرائم ایجنسی نے غیر ظاہر شدہ اثاثوں کے نئے قانون کے تحت کاروائی کرتے ہوئے پاکستانی نژاد منصور محمود حسین کے 10.5 ملین پاؤنڈ کے اثاثے منجمد کر دئیے۔ہائیکورٹ نے اثاثوں کو منجمد کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

اثاثوں میں 17پراپرٹیز اور 1.13 ملین پاؤنڈ کی رقم بھی شامل ہے۔پاکستانی نژاد شخص کے جرائم پیشہ افراد سے تعلقات کا بھی شبہ ہے۔تاہم متعلقہ اداروں نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔پاکستانی شہری نے مذکورہ اثاثے کہاں سے بنائے،آمدنی کے ذرائع سمیت دیگر پہلوؤں پر متعلقہ ادارت تحقیقات کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

خیال کیا جا رہا ہے کہ جلد حقیقت سامنے آ جائے گی۔

برطانیہ میں نیشنل کرائم ایجنسی غیر ظاہر شدہ اثاثوں کے خلاف اس سے قبل بھی کاروائیاں کر چکی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے پاکستان کے رئیل سٹیٹ ٹائیکون ملک ریاض اور ان کے خاندان سے 19 کروڑ پاﺅنڈ مالیت کے اثاثوں کی فراہمی کے عوض تصفیہ کرنے کی تصدیق کی ‘ یہ تصفیہ نیشنل کرائم ایجنسی کی ملک ریاض کے خلاف تحقیقات کے نتیجے میں عمل میں آیا اور یہ رقم اور اثاثے ریاست پاکستان کو لوٹا دیے جائیں گے. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ایک بیان میں بتایا کہ تصفیے کے تحت ملک ریاض اور ان کا خاندان جو 19 کروڑ پاﺅنڈ مالیت کے اثاثے دے گا ان میں منجمد کیے جانے والے بینک اکاﺅنٹس میں موجود رقم کے علاوہ مرکزی لندن کے متمول علاقے میں واقع ون ہائیڈ پارک پلیس نامی عمارت کا ایک اپارٹمنٹ بھی شامل ہے، جس کی مالیت پانچ کروڑ پاﺅنڈ کے لگ بھگ ہے. بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگست 2019 میں اسی تحقیقات کے سلسلے میں 8 بینک اکاﺅنٹ منجمد کیے گئے تھے جن میں 12 کروڑ پاﺅنڈ کی رقم موجود تھی یہ برطانوی کریمنل فنانسز ایکٹ 2017 میں اے ایف او کے متعارف کروائے جانے کے بعد سے اب تک کسی بھی اکاﺅنٹ کی منجمد ہونے والی سب سے بڑی رقم ہے‘اس سے قبل اسی تحقیقات کے سلسلے میں دسمبر 2018 میں بھی دو کروڑ پاﺅنڈ کی رقم منجمد کی گئی تھی‘مجسٹریٹ کے احکامات کے بعد نیشنل کرائمز ایجنسی نے ان فنڈز کے حوالے سے مزید تحقیقات کیں این سی اے نے امکان ظاہر کیا تھا کہ اگر اس رقم کو غیر قانونی ذریعوں سے حاصل کیا گیا ہے یا اسے غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال کیا جائے گا تو پھر اسے ضبط کر لیا جائے گا.