اے ٹی آر طیاروں کے انجن بند ہونے کا معاملہ عدالت نے سول ایوی ایشن کو ایک ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے کی مہلت دے دی

منگل 18 فروری 2020 18:54

اے ٹی آر طیاروں کے انجن بند ہونے کا معاملہ عدالت نے سول ایوی ایشن کو ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2020ء) دوران پرواز پی آئی اے کے اے ٹی آر طیاروں کے انجن بند ہونے کا معاملہ عدالت نے سول ایوی ایشن کو ایک ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے کی مہلت دے دی۔پی آئی اے کے آے ٹی آرطیاروں کے انجن دوران پرواز بند ہونے سے متعلق سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی جہاں جنید جمشید طیارہ حادثہ کی تحقیقات مکمل نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا ۔

عدالت نے سول ایوی ایشن کو ایک ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے کی مہلت دے دی۔عدالت کا کہنا تھا ایک ماہ دے رہے ہیں مگر بتائیں کہ ہوا کیا تھا،حتمی طور پر بتایا جائے کہ واقعہ کیسے ہوا اور کون ذمہ دار ہے،لواحقین طویل عرصہ سے تحقیقاتی رپورٹ کے منتظر ہیں،یقینی بتائیں کہ 17 مارچ تک حتمی رپورٹ عدالت میں جمع ہو۔

(جاری ہے)

حادثات کی تحقیقات سے متعلق اقبال کاظمی نے درخواست دائر کر رکھی ہے درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی 60 سالہ تاریخ میں 55 طیارے حادثات کا شکار ہوچکے ہیں،اے ٹی آر طیاروں کی پرواز کے دوران انجن بند ہونے کے 20 واقعات ہوچکے ہیں،7 دسمبر 2016 PK-661 بھی انجن بند ہونے کی وجہ سے حادثہ ہوا،حادثہ میں مذہبی اسکالر جنید جمشید سمیت 47 افراد جاں بحق ہوئے،حادثہ ہونے کے بعد انکوائری کی گئی جس کا نتیجہ اب تک نہیں نکلا،طیاروں کو مخدوش حالت میں خریدنا اور اڑانا مسافر اور عملے کی جان سے کھیلنا ہے،پی کے 661 حادثہ کے بعد سول ایوی ایشن کی رپورٹ میں بھی خوفناک انکشافات ہوچکے ہیں