شہباز شریف بھی کراچی میں پھیلی زہریلی گیس کے نقصان کے خلاف میدان میں آ گئے

میں پنجاب حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ فرانزک لیب کے ذریعے مدد کرے کیونکہ پنجاب کی فرانزک ٹیم کے پاس مذکورہ گیس میں چھپے زہریلے عناصر جانچنے کی صلاحیت موجود ہے: سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹویٹ

Usama Ch اسامہ چوہدری بدھ 19 فروری 2020 22:22

شہباز شریف بھی کراچی میں پھیلی زہریلی گیس کے نقصان کے خلاف میدان میں ..
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 19 فروری 2020) : شہباز شریف بھی کراچی میں پھیلی زہریلی گیس کے نقصان کے خلاف میدان میں آ گئے، تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام دیتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کراچی سے آنے والی خبریں پریشان کن ہیں کیوں کہ حکومت گیس لیکیج کے بحران پر قابو پانے میں ناکام ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں پنجاب حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ فرانزک لیب کے ذریعے مدد کرے کیونکہ پنجاب کی فرانزک ٹیم کے پاس مذکورہ گیس میں چھپے زہریلے عناصر کا جانچنے کی صلاحیت موجود ہے۔

واضع رہے کہ کراچی کے علاقے کیماڑی میں گیس سے بھرے کنٹینروں سے زہریلی گیس پورے علاقے میں پھیل گئی تھی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے ہدایت کی تھی کہ ڈی سی ایز اور ایس پی ایز اپنے سٹاف کے ساتھ ملکر عوام کی مدد کریں۔ متاثرہ افراد کو جناح ہسپتال اور عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا جائے، ان دونوں ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی۔

وفاقی وزیر علی زیدی نے کہاتھا کہ کیماڑی میں چار افراد کے جاں بحق ہونے کا سن کرافسوس ہوا، واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی۔ دوسری جانب کیماڑی میں زہریلی گیس پھیلنے کے معاملے پر پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ لوگوں کی موت کا سبب بنے والی زہریلی گیس کراچی بندرگاہ پر موجود بحری جہاز میں سویا بین کو آف لوڈنگ کی وجہ سے پھیلی ہے۔

حکام نے بتایا تھا کہ لوڈنگ کے عمل کے دوران یہ گیس ہوا کے ساتھ مل کر اردگرد کی آبادی میں چلی جاتی ہے جس کے بعد لوگ اس سے متاثر ہوتے ہیں۔ حکام نے بتایا تھا کہ آف لوڈنگ کا کام روک دیا گیا ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق زہریلی گیس سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ گیس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق گیس سے جاں بحق افراد کی تعداد 14 ہو گئی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 300 تک جا پہنچی ہے۔