امریکی صدر دورہ بھارت کے دوران مسئلہ کشمیر پر بات کر سکتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس

صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو متنازع شہریت قانون پر امریکی تشویش سے بھی آگاہ کریں گے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 22 فروری 2020 13:59

امریکی صدر دورہ بھارت کے دوران مسئلہ کشمیر پر بات کر سکتے ہیں۔ وائٹ ..
امریکا (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 فروری 2020ء ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دورہ بھارت کے دوران مسئلہ کشمیر پر بات کر سکتے ہیں۔تفصیلات کئے مطابق وائٹ ہاؤس کے سینئر حکام کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دورہ بھارت کے دوران مسئلہ کشمیر پر بات کر سکتے ہیں۔ٹرمپ مودی کو متنازع شہریت قانون پر امریکی تشویش سے بھی آگاہ کریں گے۔ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دورہ بھارت میں نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان کشیدگی میں کمی اور دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

وہ وزیراعظم نریندر مودی کو شہریت کے نئے متنازع قانون اور شہریوں کی قومی رجسٹریشن کے معاملے پر امریکی تشویش سے بھی آگاہ کریں گے۔امریکی صدر دونوں ممالک کو اپنے اختلافات دو طرفہ مذاکرات کے ذریعے طے کرنے پر زور دیں گے۔

(جاری ہے)

صدر ٹرمپ پاکستان اور بھارت پر زور دیں گے کہ وہ کنٹرول لائن پر امن و استحکام کے لیے کام کریں۔ایسے اقدامات و بیانات سے گریز کریں جن سے علاقے میں کشیدگی بڑھے۔

جب کہ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دورہ بھارت سے قبل مودی حکومت کی امیدوں پر پانی پھیر دیا، امریکی صدر نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ بھارت کے ساتھ کوئی بڑا تجارتی معاہدہ نہیں کریں گے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ بھارت کے ساتھ امریکی انتخاب سے قبل کوئی بڑا تجارتی معاہدہ کرنا ممکن نہیں ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ اس بار بھارت کے ساتھ ٹریڈ ڈیل کر سکتے ہیں، لیکن کوئی بڑا تجارتی معاہدہ بعد میں ہی ہوسکے گا۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 24 فروری سے دو روزہ بھارتی دورہ کریں گے ، اس دورے سے متعلق قیاس آرائیاں کی جارہیں تھیں کہ ٹرمپ اس دورہ کے دوران بھارت کے ساتھ کچھ بڑے تجارتی معاہدے کریں گے۔