بلاول بھٹو نے شریف قیادت کی غیر موجودگی کافائدہ اٹھانے کیلئے پنجاب میں ڈیرے ڈالے

بلاول بھٹو زرداری اس لیے لاہور آئے ہیں کہ وہ جانتے ہیں کہ اس وقت عثمان بزدار کے وزیراعلیٰ ہونے سے تحریک انصاف کی حکومت کا ووٹ بنک کم ہوا ہے اور شریف فیملی بھی باہر ہے، اس لیے وہ صوبے میں اپنی حکومت بنا سکتے ہیں: سینئر صحافی عمران یعقوب خان

Usama Ch اسامہ چوہدری ہفتہ 22 فروری 2020 23:31

بلاول بھٹو نے شریف قیادت کی غیر موجودگی کافائدہ اٹھانے کیلئے پنجاب ..
لاہور (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 22 فروری 2020) : پیپلز پارٹی نے پنجاب میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کا فیصلہ، ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سینئر صحافی عمران یعقوب خان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری اس لیے لاہور آئے ہیں کہ وہ جانتے ہیں کہ اس وقت عثمان بزدار کے وزیراعلیٰ ہونے سے تحریک انصاف کی حکومت کا ووٹ بنک کم ہوا ہے اور شریف فیملی بھی باہر ہے، اس لیے وہ صوبے میں اپنی حکومت بنا سکتے ہیں۔

کا کہنا ہے کہ میری آج بلاول بھٹو زردای سے ملاقات ہوئی جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے تھے کہ پہلے بجٹ کے بعد ہی حکومت گر جائے لیکن ایسا نہ ہو سکا، اب انکی کوشش ہے کہ وہ جلد از جلد حکومت کو گرا دیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت اپنے پانچ سال مکمل نہیں کرسکتی اور نئے پاکستان کے نئے وزیراعظم بلاول بھٹو زرداری ہونگے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے 20 ناراض اراکین صوبائی اسمبلی نے اپنا الگ گروپ بنایا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے ناراض گروپ کے سینئیر رکن سردار شہاب کا کہنا تھا کہ ہم عثمان بزدار کی ٹیم نہیں بلکہ ہم عمران خان کی ٹیم ہیں۔ ناراض ارکان کی طرف سے کئی تحفظات کا ذکر کیا گیا۔جب کہ یہ بھی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ اس گروپ کو ن لیگ کی حمایت حاصل ہے،اور یہ اراکین ن لیگ کے ساتھ رابطے میں ہیں تاہم آج وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے آزاد اراکین سے ملاقات کر کے ترقیاتی فنڈز فراہمی کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کامیابی کی صورت میں ن لیگ کی جانب سے آزاد اراکان کو وزارت چھوڑنے کی بھی آفر کی گئی تھی لیکن حکومت نے بروقت رابطہ کر کے ن لیگ کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔اس سے قبل سینئیر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پنجاب کی سیاست میں مسلم لیگ ق سب سے آگے ہے۔پی ٹی آئی پنجاب میں جو 20 ہم خیال لوگوں کا گروپ بنا تھا اس کی سرپرستی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کر رہے تھے۔

اس گروپ کا مقصد ہے کہ عثمان بزدار کو با اختیار بنایا جائے۔ اور اس کا مطالبہ ہے کہ عثمان بزدار کو اختیارات دئیے جائیں جوکہ بیوروکریسی کو دئیے گئے ہیں۔شاہد مسعود نے مزید کہا کہ عثمان بزدار صوبے میں آٹے کی قلت کا ذمہ دار بھی بیورو کریسی کو ٹھہرایا ہے۔بیوروکریسی کو عمران خان نے صوبے کے کنٹرول کے لیے رکھا ہے۔وزیراعظم نے آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب کے فنڈ بند کر کے رپورٹ بھیجنے کا حکم دیا جس پر ایک گروپ خاموشی سے بنا ہو عثمان بزدار کو ان کاحق دلانے کے لیے کوشاں ہے۔