زراعت سے کئی گنا زیادہ پر کشش منافع بخش لائیو اسٹاک کا کاربار ہے، جس سے استفادہ حاصل کیا جا سکتا ہے،قاضی اعجاز مہیسر

آر بی او ڈی اور ایل بی اوڈی کے باعث ایشیا کی سب سے بڑی جھیل ’منچھر جھیل‘ تباہی کے دھانے پہنچی ہے، سیکرٹری لائیو اسٹاک کا تقریب سے خطاب

پیر 24 فروری 2020 18:03

زراعت سے کئی گنا زیادہ پر کشش منافع بخش لائیو اسٹاک کا کاربار ہے، جس ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2020ء) سیکریٹری لائیو اسٹاک اینڈ فشریزحکومت سندھ قاضی اعجاز احمد مہیسر نے کہا ہے کہ زراعت سے کئی گنا زیادہ پر کشش منافع بخش لائیو اسٹاک کا کاربار ہے، جس سے استفادہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ آر بی او ڈی اور ایل بی اوڈی کے باعث ایشیا کی سب سے بڑی جھیل ’منچھر جھیل‘ تباہی کے دھانے پہنچی ہے، اس کے علاوہ دیگر کئی عوامل بھی منچھر جھیل کی گندگی کے ذمہ دار ہیں۔

سمندر کی آلودگی کے سلسلے میں محکمہ ماحولیات سندھ ٹھوس اقدامات لے رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ایکسیلنس کلب کی جانب سے گیسٹ اسپیکر پروگرام میں ایک شام قاضی اعجاز احمد مہیسر کے نام منعقد کی گئی مین مختلف سولات کے جوابات دیتے ھوئے کہا کہ سندھ میں فشریز اور لائیواسٹاک کو جدت دینے کیلئے حکومت تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ہمارے محکمہ میں فنڈز کا فقدان ہے، اس کے باوجود ترجیحات کی حاصلات کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی فش ہاربر کو جدید بنانے کیلئے ہمارے پاس فنڈز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فشریز اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں نوجوانوں کے لئے نئی راہیں تلاش کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی منصوبہ بندی کو پایہ تکمیل بنانے کیلئے ان منصوبوں کو سب سے پہلے بنکس کو ارسال کئے جائیں گے تاکہ وہ متعلقہ منصوبوں پر سرمایہ کاری سے متعلق راہیں تلاش کریں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں زراعت سے کئی گنا زیادہ پر کشش منافعہ بخش محکمہ لائیو اسٹاک کا ہے، جس سے استفادہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ میں جہاں بھی رہا ہوں وہاں اپنی تمام تر سرگرمیاں استعمال کرتا ہوں جبکہ میرا یقین ہے کہ ’محنت انسان کو ایک مقام ضرور دیتی ہے‘ ایسا ہی سلسلہ میرے ساتھ بھی ہے، مجھے محنت کا صلہ مختلف اشکال میں اللہ تعالیٰ کی جانب سے دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سول سرونٹس کو اپنے کام میں خودمختیاری حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تعلیم، صحت، لوکل گورنمنٹ و دیگر شعبوں میں کام کرتے ہوئے کمیونٹی کو پروموٹ کرنے کی کوشش کی ہے، جس کی بدولت مجھے حد درجے سے زائد کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مختلف منصوبوں کو پایہ تکمیل پہنچانے کیلئے سول سوسائٹی اور کمیونٹی کا تعاون کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کمیونٹی کو فروغ دئے بغیر بہتر تعلیم و صحت کا حدف حاصل کرنا ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ نرآغا خان کے تعاون سے نرسنگ کے شعبے کوفروغ دینے کیلئے کام کیا جس کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی پالیسی پر ایمانداری سے عملدرآمد کرکے 60 سے 70 فیصد کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔سرپرست اعلیٰ پاکستان ایکسیلنس کلب اقبال قریشی نے کہا کہ آج کے اس پروگرام سمیت دیگر منعقدہ پروگرامز پاکستان ایکسیلنس کلب کی ایک جامع تاریخ مرتب کررہے ہیں، جس میں ملک بھر کی ایکسیلنس افسران کو ان کی ہی زندگی میں ایوارڈ دے کر یا شامین منحقد کر کے یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ فرض شناس افسران قوم کا اثاثہ ہیں، ان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ یہ مشکل ترین کام کا سہرا ایکسیلنس کلب کو جاتا ہے۔ پاکستان ایکسیلنس کلب کی ٹیم ٓفیسرز کو شاندار خراجً تحسین پیش کرتی ہے۔ پاکستان ایکسیلنس کلب کے چیئرمین حمید بھٹو نے کہا کہ پاکستان ایکسیلنس کلب فرض شناس آفیسر کے ساتھ ہے، چور اور بدعنوان افسران سے ہمارا کوئی سروکار نہیںہے۔جن کے دامن پاک ،محنت کش ، فرض شناس آفیسر ہونے کے ناتے ان کو ایوارڈتفویض کرنا ہمارا فرض بنتا ہے۔

ہم آج کے دن یہ شام قاضی اعجاز احمد مہیسر کے نام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایکسیلنس کلب کی جانب سے ایک برس کے عرصہ کے دوران 50بہترین افسران کو ایکسیلنس ایورارڈ دئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد معاشرے میں افسر شاہی کی گرانقدر خدمات کو اجاگر کرنا اور ان کو زندگی میں ہی خراجِ تحسین پیش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایکسیلنس کلب کے مذکورہ اقدامات کے پیش نظر سول سوسائٹی اور افسر شاہی کے مابین ایک پائدارتعلق پیدا کرنے کی کوشش کی ہے، جس میں ہمیں کامیابی حاصل ہوئی ہے، یہ ہی تعلق مستحکم پاکستان کے مفاد میں ہے ۔

ڈائریکٹر جنرل سندھ آنسٹیٹیوٹ آف انیمل ہیلتھ، لائیو اسٹاک اینڈ فشریز ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر نذیر کلہوڑو نے اپنے خطاب میں سیکریٹری لائیو اسٹاک اینڈ فشریزقاضی اعجاز احمد مہیسر کی طلبہ زندگی سمیت کیریئر پر جامعہ روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ قاضی اعجاز مہیسر جہاں بھی رہے اپنی خدمات کے بھترین جوہر دکھائے۔ ان کی خدمات کے پیش نظر محکمہ جات مستحکم ہونے کی جانب پیش رفت کرتے رہے۔

انہوں نے قاضی اعجاز مہیسر کو زبردست خراجً تحسین پیش کیا۔ سابق سیکریٹری ، حکومت سندھ شمس جعفرانی نے کہا کہ مجھے سول سرونٹ سے متعلق تجربہ ہے کہ جس افسر کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے یا خراب ہوتی ہے ، ان افسران کا تبادلہ ایک دو ماہ کے وقفے سے کیا جاتا ہے، اس حوالے سے مجھے یقین ہے سندھ حکومت کی جانب سے جلد، جلد ہونے والے تبادلوں کے پس منظر میں قاضی اعجاز کی بہترین کارکردگی کا شمار ہے۔

انہوں نے قاضی اعجاز احمد مہیسر کیلئے نیک شگوں کا اظہار کیا۔ قاضی اعجاز احمد مہیسر کے استادڈاکٹرپروفیسر اسد اللہ لاڑک نے کہا کہ یہ میرے لئے ایک اعزاز سے کم نہیں ہے کہ میری موجودگی میں میرے ہی شاگرد وکو زبردست خراجً تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے تمام استاد حضرات کو پیغام دیا کہ وہ اپنی محنت سے اس طرح کے طالب علم پیدا کرکے ملک و قوم کی خدمت کرنے کے ساتھ ساتھ اپنا قلبی سکوں حاصل کرلیں۔

آباد کے سابق وائیس چیئرمین عبد الکریم آڈھیا نے کہا کہ فشریز سیکٹر ایک بہت بڑا منافع بخش شعبہ ہے، جس سے بنگلادیش اور انڈیا کو پر کشش آمدنی حاصل ہوتی ہے، اسی طرح سمندر کی مچھلی سے پاکستان کی آمدنی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس سلسلے میں سیکریٹری قاضی اعجاز احمد مہیسر اپنا کردار ادا کریں۔پاکستان ایکسیلنس کلب میڈیا کمیٹی کے ہیڈ اعجاز کھوکھر نے کہا کہ قاضی اعجاز مہیسر کا تعلق میہڑ شہر کے شریف اور تعلیم یافتہ خاندان سے ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ وہ ہر شعبہ میں اپنی ذہانت کی بدولت بہترین اور پائدار پالیسیاں مرتب کرتے ہیں اور حدف حاصل کرتے ہیں۔

اس موقع پر کورنگی اندسٹریل ایریا کے سابق صدر شیخ منظر عالم،نیوی کے کمانڈراکبر نقی، کرنل رضوان، کرنل مختیار بٹ، میجر خورشید احمد، میجر مقصودعلی، ڈاکٹر نثار شاہ، ڈی جی لائیو اسٹاک ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر جمیل شیخ، واٹر بورڈ کے سابق ایم ڈی محمد سلیمان چانڈیو،کی ایم سی لوگل گورنمنٹ کے ڈائریکٹر مظہر خان، ڈائریکٹر پولٹری ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر اسداللہ شیخ، بزنس مین محمد نواز پہنور، محمد اختر آرائیں،اینیمل ہسبنڈری کے ڈائریکٹر ڈاکٹراحتشام حیدر، ڈپٹی ڈائریکٹر لائیو اسٹاک ڈاکٹر ہدایت اللہ جمالی، محکمہ فشریز کے ڈائریکٹر ڈاکٹراسلم جروار، بزنس مین ڈاکٹر زاہد حسین انصاری ادریس کچھی، کپیل کمار، کفیل برنی، میڈیا پرسن فیض بروہی، مرید جامڑو، قاضی اعجاز، کنول جتوئی، شازیہ خان، عروسہ خان، بابر عباس زیدی، پاکستان گوٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین صداقت حسین، پروفیسر ابراہیم خشک، ڈپٹی سیکریٹری لائیو اسٹاک اسد اسحاق، ڈپٹی سیکریٹری اکبر برہمانی، سیکشن آفیسر عبدالغفار سومرو، ایڈووکیٹ صائمہ سولنگی، جاوید علی سانگی، سی ٹی ڈی کے ڈی ایس پی آصف عثمان، میڈیا پرسن حسینہ جتوئی، پاکستان ایڈیٹر کلب کے چیئرمین مبشرمیر، سرور شہید اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر امیر سولنگی،ای او بی آئی افسر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری چوہدری وقاص، سابق ایم پی اے وقار حسین شاہ، کیپٹن شاہ زیب عالم، میڈیا پرسن جاوید احمد ملک، سابق ڈی آئی جی جیل خانہ جات اشرف علی نظامانی، ایڈووکیٹ جی ایم میمن، بیریسٹر عمران مٹھانی، ڈی ایس پی پرویز مٹھانی، میڈیا پرسن نازیہ علی، ٹیلیفون ڈپارٹمنٹ کے افسر محمد عرس شیخ، میڈیا پرسن حسین تھیبو، سید افتخار حسین، محکمہ فنانس کے ڈپٹی ڈائریکٹر نسیم بھٹو، بزنس مین احمد بھنمبھیا، ظفر میمن، تھائی لینڈ سے آئے ہوئے روٹرین جی ایم قریشی، میڈیا پرسن ظفیر احمد، محسن ببر، ظفر ماجوٹھی، بیبی علیزہ شاہ، جاوید اختر ناز، سیدہ تبسم ودیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار اور مختلف سوالات کئے۔

اس موقع پر قاضی اعجاز مہیسر کو پاکستان ایکسیلنس کلب کی جانب سے شیلڈ اور لائف ٹائم ممبر شپ سرٹیفکیٹ دیا گیا۔ جبکہ جن ممبرا ن کو ممبر شپ سرٹیفکیٹ دیئے گئے ان میں ڈاکٹر نذیر کلہوڑو، اشرف علی نظامانی، بزنس مین محمدحسان، چوہدری وقاص، محمد عرس شیخ، امیر سولنگی، اعجاز کھوکھر و دیگر کو سرٹیفکیٹ پیش کئے گئے۔ اس موقع پر مہمانوں کو سندھ کی روایتی سوکھڑی اجر ک کا تحفہ پیش کیا گیا۔