بھارت پاکستان کے خلاف جلد ہی کوئی نہ کوئی جارحیت کرسکتا ہے: زید حامد

انکا رویہ بہت زیادہ شدت پسندانہ ہو گیا ہے جسکو اب امریکا اور اسرائیل کی بھی حمایت حاصل ہے: دفاعی تجزیہ نگار کا ٹویٹ

Usama Ch اسامہ چوہدری منگل 3 مارچ 2020 22:49

بھارت پاکستان کے خلاف جلد ہی کوئی نہ کوئی جارحیت کرسکتا ہے: زید حامد
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 3 مارچ 2020) : بھارت پاکستان کے خلاف جلد ہی کوئی نہ کوئی جارحیت کرسکتا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام دیتے ہوئے سینئر دفاعی نگار زید حامد کا کہنا ہے کہ اب بھارتیوں نے یہ دیکھ لیا ہے کہ پاکستان میں اب من پسند حکومت ہے، اس لیے مجھے لگتا ہے کہ ان بھارت پاکستان کے خلاف کوئی نہ کوئی کاروائی کر سکتا ہے۔

انکا مزید کہنا ہے کہ انکا رویہ بہت زیادہ شدت پسندانہ ہو گیا ہے جسکو اب امریکا اور اسرائیل کی بھی حمایت حاصل ہے۔
دوسری جانب اقوامِ متحدہ کی ہائی کمشنر برائے حقوقِ انسانی کے دفتر کی جانب سے شہریت کے متنازع قانون کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست جمع کروائی دی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ انڈیا کی عدالت عظمیٰ انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی قوانین، عالمی اقدار اور انصاف کے معیار کے مطابق شہریت کے قانون پر نظر ثانی کرے۔

(جاری ہے)

اس حوالےسے بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رویش کمار کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی ہائی کمشنر برائے حقوقِ انسانی مشیل بیچیلٹ کی جانب سے جنیوا میں انڈیا کے مستقل مندوب کو اس بارے میں مطلع کیا گیا۔انھوں نے بتایا کہ ہائی کمشنر برائے حقوقِ انسانی کے دفتر کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں 2019 کے شہریت کے ترمیمی قانون کے تناظر میں بھارتی سپریم کورٹ سے مداخلت کی اپیل کی گئی ہے۔

وزارتِ خارجہ کا اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہنا ہے کہ شہریت کا قانون بھارت کا داخلی معاملہ ہے اور کسی غیر ملکی فریق کو انڈیا کی مقامی عدالت میں درخواست دے کر اس معاملے میں مداخلت کا حق موجود نہیں ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ نے شہریت سے متعلق متنازع قانون کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال اور فرقہ وارانہ فسادات پر بھارتی سپریم کورٹ سے مداخلت کی درخواست کی ہے.اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے حقوقِ انسانی مچل بچلیٹ کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں متنازع قانون کے نتیجے میں ہونے والے فسادات پر بھارتی سپریم کورٹ سے مداخلت کی اپیل کی گئی ہے‘بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے سے متعلق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی کمیشن نے جنیوا میں برطانوی حکام کو آگاہ کردیا ہے.اقوام متحدہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر ردعمل دیتے ہوئے بھارتی وزارت داخلہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا ہے کہ شہریت کا قانون بھارت کا داخلی معاملہ ہے کسی غیر ملکی فریق کو بھارت کی مقامی عدالت میں درخواست دے کر معاملے میں مداخلت کا حق نہیں.بھارتی وزیر داخلہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ شہریت کا قانون سی اے اے آئینی طور پر درست ہے۔