کشمیر میں انٹرنیٹ پابندی کی مثال کہیں اور نہیں ملتی‘ تاریگامی

جمعہ 6 مارچ 2020 18:14

جموں۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مارچ2020ء) کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسٹ) کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ بھارت حکومت کی طرف سے گزشتہ برس پانچ اگست کو کشمیر میں انٹرنیٹ پر لگائی جانے والی پابندی کی دنیا کے کسی بھی جمہوری نظام میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ سات ماہ تک انٹرنیٹ پر پابندی کے باعث کشمیر کی اقتصادیات کو بے تحاشا نقصان اٹھانا پڑا اور کئی شعبے مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گئے ۔

(جاری ہے)

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے ایک بیان میں کہا کہ سول سوسائٹی گروپوں ، دانشوروں ، قلم کاروں اور مفکروں کے احتجاج کے نتیجے میں گوکہ اب ٹو جی موبائل انٹرنیٹ بحال کیا گیا لیکن وقت کی ضرورت ہے کہ فور جی کو بھی بحال کیا جائے تاکہ طلباء ، تاجروں اور دیگر پیشہ ورلوگوں کو درپیش مسائل حل ہو سکیں۔ بھارتی انتظامیہ نے مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ جزوی طور پر بحال کر دیا ہے جبکہ برڈ بینڈ سمیت ہائی سپیڈ انٹرنیٹ سروسز پر پابندی ابھی بھی برقرار ہے۔