مظفر آباد، تعلیمی صورتحال پر ملک کا سب سے بڑا سروے مکمل،سالانہ تعلیمی رپورٹ اثر جاری کر دی گئی

آزادکشمیر تعلیم کی فراہمی میں بازی لے گیا ریاست بھر کے دس اضلاع کے ستانوے فیصد بچے سکولوں میں داخل ،صرف تین فیصد سکولوں سے باہر

بدھ 11 مارچ 2020 20:32

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مارچ2020ء) تعلیمی صورتحال پر ملک کا سب سے بڑا سروے مکمل، سالانہ تعلیمی رپورٹ اثر جاری کر دی گئی آزادکشمیر تعلیم کی فراہمی میں تمام صوبوں پر بازی لے گیا ریاست بھر کے دس اضلاع کے ستانوے فیصد بچے سکولوں میں داخل تین فیصد سکولوں سے باہر ہیں صوبہ پنجاب اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد بھی پیچھے رہ گئے دیگر صوبوں کی نسبت آزادکشمیر میں پانچویں کلاس تک کے بچوں میں انگریزی پڑھنے کی صلاحیت اکیانوے فیصد،سرکاری تعلیمی اداروں پر والدین کے اعتماد میں اضافہ بچوں کی ٹیوشن لینے کا رجحان کم ہوا،سرکاری سکولوں میں 64فیصد جبکہ نجی میں 90فیصد سکولوں میں استعمال کا پانی، باتھ رومز سرکاری سکولوں میں 54جبکہ نوے فیصد نجی سکولوں میں موجود، چار دیواری 55سرکاری اور 58فیصد پرائیویٹ کی موجود ہیں آزادکشمیر کے 21فیصد سکولوں میں معذور بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں صرف زیر اعشاریہ چھ فیصد سکولوں میں معذور بچوں کیلئے محدود سہولتیں موجود ہیں ایک اعشاریہ سات دو فیصد سکولوں میں معذور بچوں کیلئے باتھ روم کی سہولت موجود ہے آزادکشمیر کے وزیر تعلیم سکولز بیرسٹر افتخار علی گیلانی، سابق وزیر میاں عبدالوحید، ڈپٹی سیکرٹری تعلیم شاہد حسین، ادارہ تعلیم و آگاہی کے ڈپٹی ڈائریکٹر آصف حمید باجوہ اورشیخ محمد مشتاق، ڈائریکٹر ایجو کیشن طفیل بخاری صدر پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن اشتیاق بخاری، و دیگر نے اثر سالانہ تعلیمی رپورٹ کی رونمائی کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے آزادکشمیر کے وزیر تعلیم سکولز بیرسٹر افتخار علی گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت نے آزادکشمیر میں امتحانی نظام کو درست کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے محکمہ تعلیم میں انقلابی اصلاحات لاتے ہوئے ایڈمنسٹریشن اور تعلیمی سٹاف کو الگ الگ کر دیا گیا ہے اساتذہ کی تربیت کیلئے اکیڈمی الگ ہو جائے گی اساتذہ کی بھرتیوں کیلئے این ٹی ایس کا نظام متعارف کروایا گیا بائیو میٹرک نظام اور تھرڈ پارٹی سینسز کروایا ڈیٹا بیس کے قیام سے ایک کلک پر تمام معلومات ملیں گی سالانہ تعلیمی رپورٹ (اثر)کی رپورٹ سے ثابت ہوا کہ ہماری محنت کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں اپنے منہ میاں مٹھو بننے والی بات نہیں بلکہ نجی اداروں کے غیر جانبدار سروے ہماری کارکردگی دکھا رہے ہیں آزادکشمیر میں غربت کے مسئلے کا سب سے بڑا حل انسانی وسائل کی ترقی تعلیم سے وابستہ ہے حکومتی اقدامات کیوجہ سے سرکاری تعلیمی اداروں میں بچوں کے داخلوں میں ریکار ڈ اضافہ ہوا ہے بچوں کو رٹہ نظام سے نکالنے کیلئے امتحانی نظام درست کرنا اہم ضرورت ہے مثبت تنقید کو خوش آمدید منفی کو نظر انداز کریں گے سیاسی طور پر مشکل لیکن ریاست میں تعلیم کی بہتری کیلئے فیصلے کر گزرے ہیں۔

(جاری ہے)

سابق وزیر تعلیم اور پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے مرکزی رہنماء میاں عبدالوحید نے کہا کہ اثر سالانہ تعلیمی رپورٹ انتہائی معتبر اور مستند ہے جو پالیسی سازوں کیلئے مددگار ثابت ہو گی کوہالہ پار وسائل کے منبے پر بیٹھے لوگوں کیلئے یہ رپورٹ ٹول کے طور پر کام آسکتی ہے ووٹ کی پرچی کے خوف سے بچ نہیں سکتے اثر نے ہمیں قومی سطح پر آئینہ دکھا یا ہے حکومتیں حکومتوں کا تسلسل ہوتی ہیں تعلیم کی صورتحال میں بہتری کا کریڈٹ حکومت آزادکشمیر کو دیتے ہیں وزیراعظم راجہ فاروق حیدر، وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی کی کاوشیں لائق تحسین ہیں انہوں نے پارلیمانی پارٹی کے دبائو کے باوجود مصلحت اختیار نہیں کی ووٹ کی پرچی کو بھرتی کا میعار نہیں بنایا گیا محدود وسائل کے باوجود کارکردگی میں آزادکشمیر سب سے آگے ہے۔