برطانوی پارلیمنٹ کے 32 ارکان کی ایوان میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پربحث کی حمایت

منگل 17 مارچ 2020 20:13

لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2020ء) برطانوی پارلیمنٹ کے 32 ارکان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر ایوان میںبحث کے مطالبے کی حمایت کی ہے جس کے ذریعے برطانوی حکومت اور عالمی برادری سے ظالم بھارتی فورسز کی طرف سے کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خاتمے کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیا جائے گا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین کے لکھے ہوئے خط کے جواب میں اس کی حمایت کی ہے۔راجہ نجابت نے ایک ٹیم کے ہمراہ برطانیہ کی پارلیمنٹ میں موجود تمام ارکان سے بحث میں حصہ لینے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر بات کرنے کے لئے رابطہ کیا۔

(جاری ہے)

پارلیمنٹ کے 32 ارکان نے ایوان میں کشمیر کے بارے میں کل جماعتی پارلیمانی گروپ کی چیئرپرسن ڈیبی ابراہمز کی حمایت کی ہے۔ جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین نے 400 سے زائد ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ کونسلرز ،کمیونٹی رہنماوئوں اور ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو اس بحث کو کامیاب بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنے اور مسئلہ کشمیر پرخطاب کے لیے اپنے نام دارالعوام میں پیش کرنے کی درخواست کی تھی۔

راجہ نجابت حسین نے مقبوضہ علاقے میں مظلوم کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے لئے آواز اٹھانے کے لئے تمام کشمیریوں کو متحد اور اگلے 10 دنوں تک متحرک رہنے کے لیے کہا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ برطانیہ کی لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اورکل جماعتی پارلیمانی گروپ برائے کشمیرکی چیئرپرسن ڈیبی ابراہمز نے مارچ کے دوسرے ہفتے میں برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں ایک قرارداد پیش کی ہے۔ پارلیمنٹ نے قرارداد کو منظورکرتے ہوئے بحث کے لئے 26 مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے۔ ارکان پارلیمنٹ تین گھنٹے تک بحث میں حصہ لیں گے۔