بلدیہ اعلیٰ سکھر کا دسواں عام اجلاس ‘ میئر سکھر نے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کردی

کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے عملے کو دفاتر میں موجود رہنے کی ہدایت ‘ عام شہریوں کے دفتر میں داخلے پر پابندی ہوگی

جمعرات 19 مارچ 2020 21:37

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2020ء) بلدیہ اعلیٰ سکھر کا دسواں عام اجلاس ‘ میئر سکھر نے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کردی ‘ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے عملے کو دفاتر میں موجود رہنے کی ہدایت ‘ عام شہریوں کے دفتر میں داخلے پر پابندی ہوگی ‘ شہریوں کے مسائل گھر بیٹھے حل کرنے کیلئے موبائل ایپلی کیشن ‘ ویب سائٹ اور UAN نمبر شروع کرنے کا فیصلہ۔

تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا وائرس سے بگڑتی ہوئی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بلدیہ اعلیٰ سکھر کا دسواں عام اجلاس میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کی زیر صدارت پیر الٰہی بخش ٹاور میں منعقد ہوا ‘ اجلاس میں کورونا وائرس سے بچائو کی احتیاطی تدابیر کے حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر شہریوں کو آگاہی فراہم کرنے ‘ صابن کی تقسیم ‘ شہر کے مختلف مقامات پر ہاتھ دھونے کی سہولت دینے سمیت کئی اہم فیصلے کئے گئے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی میئر طارق حسین چوہان ‘ میونسپل کمشنر محمد علی شیخ ‘ یوسی چیئرمینز ‘ خواتین ممبران سمیت میونسپل افسران نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس میں تمام اراکین کونسل نے فرداًً فرداًً کورونا وائرس کے پھیلائو کی روک تھام کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کیں اور اس سلسلے میں حکومت سندھ بالخصوص وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ ‘ صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ سمیت میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کی جانب سے اٹھائے جانے اقدامات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت سندھ کے احکامات کی روشنی میں ہر یوسی کیلئے ایک لاکھ روپے مالیت کی صابن خرید کر مکینوں میں تقسیم کی جائیں گی اور کورونا کی روک تھام کیلئے یوسی چیئرمین اپنی اپنی یوسی کے مکینوں میں آگاہی فراہم کریں گے جبکہ اس سلسلے میں یوسی چیئرمین پر مشتمل وفد علمائے کرام اور تاجر تنظیموں کے سربراہان سے بھی ملاقات کریگا تاکہ وہ بھی عوام میں شعور بیدار کرنے میں انتظامیہ کا ہاتھ بٹائیں ۔

میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے اراکین کونسل کو آگاہی فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر سٹیزن پورٹل کی طرز پر ایک موبائل ایپلی کیشن بنام سکھر سٹیزن پورٹل شروع کررہے ہیں جبکہ ٹول فری نمبر 111757777 بھی تفویض ہوچکا ہے اور ویب سائٹ www.smc.gos.pk بھی عمل میں آچکی ہے ‘ شہری گھر بیٹھے درپیش مشکلات کی شکایت درج کراسکیں گے ‘ ایپلی کیشن میں تمام افسران کے موبائل نمبرز دئیے گئے ہیں ‘ جس محکمے سے متعلق شکایت ہوگی اسکے سربراہ / افسر کو موبائل پر فوری پیغام موصول ہوجائیگا اور وہ افسر اس شکایت کو دور کرنے کا پابند ہوگا ‘ اس طرح شہریوں کی دفاتر کے چکر لگانے سے جان چھٹ جائیگی اور وہ گھر بیٹھے درپیش مشکل حل کرواسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر سکھر میونسپل کارپوریشن کے تمام دفاتر کھلے رہیں گے مگر عام شہریوں کے دفتر میں داخلے پر پابندی ہوگی ‘ شہری گھر بیٹھے موبائل ایپلی کیشن‘ ٹول فری نمبر اور ویب سائٹ پر درپیش مسائل کے بارے میں شکایت درج کراسکتے ہیں۔ میئر سکھر کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے نجات کا واحد حل صرف اور صرف احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہے ‘ عوام ہاتھ ملانے سے پرہیز کریں ‘ میل ملاپ کو کم سے کم کردیا جائے ‘ خود کو گھروں تک محدود رکھیں اور سب سے بڑھ کر پانچ وقت نماز کی پابندی کی جائے اور باوضو رہا جائے تواس وائرس سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے ۔

انہوں نے پبلک ریلیشن آفیسر پیر عطاء الرحمن کو ہدایت دی کہ وہ کورونا وائرس سے بچائو کی احتیاطی تدابیر پر مبنی پمفلٹ عوام میں تقسیم کروائیں ‘ شہر بھر میں آگاہی پینا فلیکس آویزاں کریں ‘ چارلی کے ذریعے اعلان جبکہ سوشل میڈیا پر بھی بھرپور طریقے سے آگاہی مہم چلائی جائے۔ انہوں نے شہریوں اور تاجر تنظیموں کے سربراہان سے بھی اپیل کی کہ وہ حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات اور پابندیوں پر انکا ساتھ دیں اور ان پر من و عن عمل بھی کریں کیونکہ ہم جو بھی قدم اٹھا رہے ہیں وہ عوام کی بہتری اور انکو محفوظ رکھنے کیلئے اٹھارہے ہیں۔

ڈپٹی میئر سکھر طارق حسین چوہان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ نے ایک بار پھر مہمان نوازی میں دیگر صوبوں کو پیچھے چھوڑ دیا ‘ چین نے ایک ہزار بیڈز پر مشتمل قرنطینہ قائم کیا تھا مگر ہم نے نہ صرف 1100 بڈز پر مشتمل دنیا کا سب سے بڑا قرنطینہ قائم کیا بلکہ ایران سے آئے اپنے بھائیوں کو خوش آمدید بھی کہا اور انکی مہمان نوازی میں بھی کوئی کثر نہیں چھوڑینگے ۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کیحوالے سے ہم سندھ حکومت اور میئر سکھر کی جانب سے اٹھائے جانے والے ہر اقدام پر انکا بھرپور ساتھ دینگے‘ ہمیں کورونا سے ڈرنا نہیں بلکہ لڑنا ہے مگر اسکے لئے ضروری ہے کہ ہم احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں اور اس حوالے سے اپنے شہریوں میں بھی شعور اجاگر کریں‘ اسی طرح کورونا کو شکست دی جاسکتی ہے۔ میونسپل کمشنر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیبر کالونی میں قائم کیا گیا قرنطینہ جس میں ایران سے آئے مسافروں کو ٹھیرایا جارہا ہے اس کا سہرا بلدیہ اعلیٰ سکھر ہی کو جاتا ہے کیونکہ اس عمارت کی حالت ایسی نہیں تھی کہ وہاں قرنطینہ قائم ہوسکے ‘ میئر کی سفارش پر ہم نے بیڑہ اٹھایا اور لیبر کالونی کو اس قابل بنایا کہ آج وہاں دنیا کا سب سے بڑا قرنطینہ قائم ہے ‘ میں اپنے تمام عملے بشمول چیف آفیسر ہیڈ کوارٹر پیر عطاء الرحمن خان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ‘ یہ انکی دن رات کی محنت ہی کا نتیجہ ہے ۔

اجلاس میں ڈپٹی میئر سمیت تمام کونسل اراکین نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہیں کورونا وائرس ویلفیئر میں دینے کا اعلان کیا جس پر اقلیتی رکن ایشور لعل نے کہا کہ مخصوص نشست پر آئے ممبران کو تنخواہ تو نہیں ملتی مگر میں اپنی جیب سے ایک ممبر کی تنخواہ کے برابر پیسے فنڈ میں دونگا ۔ میئر سکھر نے اپنی تنخواہ کے علاوہ تمام خواتین ممبران کی تنخواہوں کے برابر پیسے فنڈ میں دینے کا اعلان کیا۔ اجلاس کے اختتام پر کورونا وائرس سے نجات کیلئے دعا بھی کروائی گئی۔