جی سی یونیورسٹی کا آن لائن کلاسز کا آغاز

بدھ 25 مارچ 2020 17:25

لاہور۔25 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2020ء) کورونا وائرس پھیلاو کے پیش نظر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے تمام تعلیمی شعبوں نے طلباء کے لئے ورچوئل تدریس کا تیزی سے آغاز کر دیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے چیئرپرسنز کو ہدایت کی ہے کہ وہ آن لائن کلاسز، ڈیجیٹل ہینڈ آؤٹ اور ویڈیو لیکچرز کے ریکارڈ کو برقرار رکھنے کے علاوہ نو تشکیل شدہ جی سی یو ڈائریکٹوریٹ آف آئی ٹی کے ذریعہ فیکلٹی ممبروں کی ضروری تربیت اور سہولت کو بھی یقینی بنائیں۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے ورچوئل ٹیچنگ کی باقاعدگی سے پیشرفت کی نگرانی کے لئے تمام چیئرپرسنز اور ڈینز کے ساتھ ایک واٹس ایپ گروپ بھی تشکیل دیا۔بدھ کے روز اپنے پیغام میں، پروفیسر زیدی نے کہا کہ COVID-19 کی وجہ سے ہونے والی غیر معمولی صورتحال نے تمام لوگوں اور اداروں کے لئے اضافی چیلینج کھڑے کردیئے ہیں اور ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے انہیں غیرمعمولی جدید طریقوں کو اپنانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جی سی یو کے بیشتر شعبہ جات بشمول ہسٹری، فزیکل ایجوکیشن، باٹنی، ماحولیاتی سائنس، اردو، سوشیالوجی، پولیٹیکل سائنس، کامرس اینڈ فنانس اور انگلش وغیرہ نے ورچوئل ٹیچنگ کا آغاز کر دیاہے، فزکس جیسے کچھ ڈیپارٹمنٹ زیر عمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ جی سی یونیورسٹی کے لرننگ مینجمنٹ سسٹم کے علاوہ، شعبہ جات پہلے سے موجود آسانی سے دستیاب اینڈرائیڈ / آئی او ایس / ونڈوز ایپلی کیشنز، جیسے زوم، اسکائپ، گوگل کلاس روم، انسٹاگرام لائیو، ای میل اور واٹس ایپ گروپس کا بھی استعمال کررہے ہیں۔

پروفیسر زیدی نے اعتراف کیا کہ فائن آرٹس جیسے کچھ محکموں کو زیادہ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ ان کی 70 فیصد تدریس عملی اور اسٹوڈیو پر مبنی ہے، لیکن وہ اپنے طلباء کو گھر پر مبنی اسائنمنٹ بھی دے رہے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام محکمہ کے چیئرپرسن طلباء کو عملی طور پر مشغول رکھیں اور تدریسی و تربیت سے متعلق جدید طریقوں کو تلاش کریں۔

اس غلط فہمی کو دور کیا جائے کی طلباء اور اساتذہ کے لئے تعطیلات ہیں۔انہوں نے مزید کہا،’’جب جی سی یو کیمپس دوبارہ کھل جائے گا تو ہم کورسز کی باقی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اضافی اقدامات کریں گے۔ان لوگوں کے لئے بھی اضافی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جو دور دراز علاقوں سے واپس آئیں گے جہاں انٹرنیٹ رابطہ آسانی سے میسر نہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کم سے کم ان فیکلٹی ممبروں اور دور دراز علاقوں کے طلباء کے انٹرنیٹ اخراجات کی ادائیگی پر غور کرے گی جنھیں اپنی آن لائن کلاسوں کے لئے نئے کنکشن کی ضرورت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’تاہم جن طلبا کے پاس مطلوبہ ذرائع ہیں وہ اپنی تعلیم سے بچنے کے بہانے تلاش نہ کریں‘‘۔