کھاریاں،20 سالہ ملازمہ کو قتل کرنے کے بعد کورونا کا مریض قرار دے کر دفن کر دیا گیا

ملازمہ کی کورونا وائرس کی رپورٹ منفی آ گئی،اہلخانہ کا مالک ڈاکٹر علی تصدق پر قتل کا الزام،قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کا مطالبہ کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 1 اپریل 2020 14:28

کھاریاں،20 سالہ ملازمہ کو قتل کرنے کے بعد کورونا کا مریض قرار دے کر دفن ..
کھاریاں (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔یکم اپریل 2020ء) کھاریاں میں گھریلو ملازمہ کے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا۔کورونا کا رنگ دے کر بیس سالہ ملازمہ کو پوسٹ مارٹم کے بغیر دفنا دیا گیا۔لواحقین نے مبینہ طور پر قتل کر شبہ ظاہر کیا ہے۔جاں بحق ہونے والی گھریلو ملازمہ کی کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ سامنے آگئی ہے جو کہ نیگیٹو آئی ہے جس کے بعد موت کےحقائق واضح ہو گئے۔

۔لواحقین نے قبر کشائی کا مطالبہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق کھاریاں کے علاقے کینٹ میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا ہے جہاں جوان لڑکی کی پراسرار موت ہو گئی۔بیس سالہ رمشہ نامی لڑکی ڈاکٹر علی تصدق کے گھر پر پر ملازمت کرتی تھیں۔جس کی پراسرار طور پر موت ہوئی ہے۔ڈاکٹر علی تصدق نے عزیز بھٹی شہید اسپتال میں اطلاع دی کہ گھریلو ملازمہ  کورونا وائرس کا شکار ہو کر انتقال کر گئی ہے۔

(جاری ہے)

اسپتال کے عملے میرنشا کے نمونے لیبارٹری بھجوادیئے تھے،ڈاکٹر علی نے رمشہ کی میت کو تابوت میں بند کروا کر آبائی شہر بھلوال تدفین کیلئے بھجوا دیا ۔جب کہ پولیس اور میڈیکل عملے کے ساتھ اپنی رہائش گاہ کھاریاں کینٹ میں سپرے کرواتا رہا۔رمشہ کے والد غلام یاسین نے تھانہ کھاریاں کینٹ میں ڈاکٹرعلی تصدق اور اس کے اہلخانہ کے خلاف درخواست جمع کروائی ہے۔

ڈی ایس پی کھاریاں اسد اسحاق کا کہنا ہے کہ رمشہ کی موت کی درخواست جمع کروائی گئی ہے۔پولیس غلام یاسین کی درخواست پر کاروائی کرے گی۔رمشہ کے والد نے اپنی درخواست میں پوسٹ مارٹم کا کہا ہے۔پولیس تمام قانونی تقاضے پورے کرے گی۔جبکہ رمشہ کی بہن کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر علی تصدق نے میری بہن کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا ہے۔مقتولہ کے اہلخانہ کی جانب سے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سے انصاف کی فراہمی کی اپیل کی گئی ہے۔