سعودی حکومت کی جانب سے بہت سخت اور تکلیف دہ اقدامات کرنے کا اعلان

مملکت کو کبھی ایسے بحران کا سامنا نہیں ہوا، محصولات میں زبردست کمی ہوگی، اخراجات میں تیزی سے کٹوتی کرنی ہوگی: سعودی وزیر خزانہ

muhammad ali محمد علی ہفتہ 2 مئی 2020 23:29

سعودی حکومت کی جانب سے بہت سخت اور تکلیف دہ اقدامات کرنے کا اعلان
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 مئی2020ء) سعودی حکومت کی جانب سے بہت سخت اور تکلیف دہ اقدامات کرنے کا اعلان، سعودی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ مملکت کو کبھی ایسے بحران کا سامنا نہیں ہوا، محصولات میں زبردست کمی ہوگی، اخراجات میں تیزی سے کٹوتی کرنی ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق تیل کی قیمتوں میں کمی اور کرونا وائرس بحران کے باعث سعودی عرب کی معیشت پر بہت برے منفی اثرات پڑے ہیں۔

پیدا ہونے والے معاشی بحران پر قابو پانے کیلئے سعودی حکومت نے بڑے پیمانے پر سخت فیصلے کرنے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔ اس حوالے سے ہفتے کے روز سعودی وزیر خزانہ محمد بن عبد الله الجدعان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان نے مملکت میں مقیم لوگوں اور کاروباری طبقے کو پریشانی کا شکار کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

سعودی وزیر خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مملکت کو اس طرح کے بحران کا سامنا اس سے پہلے نہیں کرنا پڑا۔

سعودی عرب کو محصولات میں زبردست کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس صورتحال کے باعث ہمیں اخراجات میں تیزی سے کٹوتی کرنی ہوگی، ہم بہت سخت اقدامات کریں گے جو تکلیف دہ بھی ہوسکتے ہیں ۔ سعودی وزیر خزانہ محمد بن عبد الله الجدعان کے اس بیان نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کو سب سے زیادہ پریشان کر دیا ہے۔ کرونا بحران کے باعث پہلے ہی ہزاروں غیر ملکی جن میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے، اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

ایسے میں اب سخت اور تکلیف دہ اقدامات کے اعلان نے لوگوں کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ یہاں یہ واضح رہے کہ سعودی عرب کی معیشت کا زیادہ انحصار تیل مصنوعات کی فروخت پر ہے۔ تاہم گزشتہ چند ہفتوں کے دوران روس کے ساتھ تیل کی پیداوار کے حوالے سے پیدا ہونے والے تنازعے کے بعد خام تیل کی عالمی مارکیٹ کریش کر چکی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں 50 فیصد سے زائد کمی ہو چکی ہے، اور کا سب سے زیادہ منفی اثر سعودی عرب پر ہی پڑا ہے۔