پنجاب حکومت نے حجام کی دکانیں اور سیلون، بیوٹی پارلر، جمنیزیم کھولنے کی اجازت دے دی

کنسٹریکشن انڈسٹریز میں الیکٹریکس، سٹیل، چھوٹی دکانیں، کریانہ سٹورز، تندور، گراسری سٹورز، جنرل سٹورز کو بھی ہفتے میں 4 دن کھلنے کی اجازت مل گئی، فروٹ، سبزی منڈی، پوسٹل اور کورئیر سروسز بھی ہفتے میں 7 دن کھلی رہیں گی

muhammad ali محمد علی ہفتہ 9 مئی 2020 22:23

پنجاب حکومت نے حجام کی دکانیں اور سیلون، بیوٹی پارلر، جمنیزیم کھولنے ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 مئی 2020ء) پنجاب حکومت نے  حجام کی دکانیں اور سیلون، بیوٹی پارلر، جمنیزیم کھولنے کی اجازت دے دی، کنسٹریکشن انڈسٹریز میں الیکٹریکس، سٹیل، چھوٹی دکانیں، کریانہ سٹورز، تندور، گراسری سٹورز، جنرل سٹورز کو بھی ہفتے میں 4 دن کھلنے کی اجازت مل گئی، فروٹ، سبزی منڈی، پوسٹل اور کورئیر سروسز بھی ہفتے میں 7 دن کھلی رہیں گی۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے صوبے میں 31 مئی تک جزوی لاک ڈاؤن جاری رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ جس کے تحت حکومت کی جانب سے اجازت دی گئی کاروباری سرگرمیوں کو4 دن بحال رکھنے کی اجازت ہوگی۔ جبکہ تین دن مکمل لاک ڈاؤن رہے گا۔ جبکہ 31 مئی تک پنجاب کے تمام بڑے شاپنگ مالز، تعلیمی ادارے، میرج ہال، مارکیز، کنسرٹ اور سپورٹس سرگرمیاں بھی بند رہیں گی۔

(جاری ہے)

جبکہ کنسٹریکشن انڈسٹریز میں الیکٹریکس، سٹیل، پمینیم، حجام ، سیلون بیوٹی پارلر اور جمنیزیم کو ایس او پیز کے تحت کھولنے کی اجازت ہوگی۔ ایس اوپیز پر عمل کرنے والے کریانہ سٹورز، تندور، گراسری سٹورز، جنرل سٹورز، فروٹ، سبزی منڈی پوسٹل اور کورئیر سروسز صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلیں گے۔ یہ سارے کاروبار ہفتے میں سات دن کھلے رہیں گے۔

ریٹیل شاپس ہفتے میں چار دن کھولنے کی اجازت ہو گی۔ اس سے قبل وزیر اطلاعات پنجاب نے اپنے بیان میں بتایا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے دنوں میں دکانیں اور کاروبار کھولنے کی اجازت ہوگی، جبکہ پنجاب بھر میں تین دن جمعہ، ہفتہ اور اتوار مکمل لاک ڈاؤن رہے گا۔ صوبے میں پیر، منگل، بدھ اور جمعرات کو کاروبار کھولنے کی اجازت ہوگی۔لیکن لاک ڈاؤن میں نرمی کے دنوں میں بھی شاپنگ مالزاور بڑے پلازے بند رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس میں ابھی فی الحال6 بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا۔ دوسری جانب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیدران نے مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہم ڈاکٹرز اپنی قوم اور مریضوں کے ساتھ کھڑے ہیں، کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔ یہ ہمارے ضمیر کی بات ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ عالمی اداری صحت کی ہدایات کے خلاف چلنا ہماری قوم کے فائدے میں نہیں ہے، اس کیے امید ہے کہ میڈیا ہماری آواز کو حکومتی ایوانوں تک پہنچائے۔

ہم چاہتے ہیں کورونا وائرس کا کم سے کم پھیلاؤ ہو، لیکن حکومت طبی سہولیات کو زیادہ مئوثر بنانے میں ناکام ہے، کراچی ہسپتالوں میں بیڈز کی تعداد63 ہے، ہمارے علم میں یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نظر میں کوئی ایک بندہ بھوک سے نہیں مرا۔اموات ان کی ہوئی ہیں جو لوگ کسی بیماری یا پھر کورونا کے شکار تھے۔ پہلے بھی کہا تھا کہ ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے لاک ڈاؤن سخت کیا جائے ، لاک ڈاؤن میں نرمی سے وائرس پھیلے گا۔